اہم ترین خبریںپاکستان

پاک ایران برادرانہ تعلقات میں ایک بار پھر رخنہ اندازی کی سازش کا انکشاف

اس جھوٹے اور من گھڑت بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عزیربلوچ ایرانی خفیہ ایجنسی کے حاجی ناصر کے ساتھ میں ایران گیا تھا

شیعیت نیوز:پاک ایران برادرانہ تعلقات میںایک بار پھر رخنہ اندازی کی سازش کا انکشاف ہوا ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سےامریکا کو فوجی اڈوں کی فراہمی سے انکار ،امریکا مخالف نومنتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ برادرانہ تعلقات کی خواہش کے اظہاراورقومی سلامتی کیلئے دبنگ فیصلوں کے بعد ریاستی اداروں میں موجود کالی بھیڑیں ایک بار پھر بڑھتے ہوئےپاک ایران سفارتی، معاشی، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو ثبوتاژ کرنے کیلئے سرگرم عمل ہوگئی ہیں۔

ان نادیدہ قوتوں نے ایک بار پر وہی مذموم حرکت کی ہے جوسابق ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ پاکستان کو ناکام کرنے کیلئے کی گئی تھی، آج پاکستان کے متعدد نامور روزناموں اور جرائد میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کا پرانا گھسا پٹا بیان دوبارہ نشر کروایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے ایرانی خفیہ ایجنسی کوپاکستانی حساس اداروں کے افسران کے نام اور پتوں کی معلومات دیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی مفادات پر سمجھوتہ کرنےکا وقت گذر گیا، اب نہ کوئی ڈکٹیشن ہوگی نہ غیر ملکی سکرپٹ، شہریارآفریدی

اس جھوٹے اور من گھڑت بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عزیربلوچ ایرانی خفیہ ایجنسی کے حاجی ناصر کے ساتھ میں ایران گیا تھا، اس نے ایرانی خفیہ ایجنسی کے افسران سے ملاقات کرائی، ایرانی خفیہ ایجنسی نے عزیزبلوچ کی حفاظت کی ضمانت دی اور بدلے میں اس سے معلومات دینے کا مطالبہ کیا، جس پر وہ راضی ہوگیا۔

عزیز بلوچ نے ایرانی انٹیلی جنس کو کراچی میں آرمڈ فورسز کے اعلیٰ افسران اور اہم تنصیبات کے نام بتائے، کراچی میں قائم حساس اداروں کے دفاتر اور تنصیبات کے نقشے دیے اور تصاویر دینے کا وعدہ کیا، اہم تنصیبات کے داخلی و خارجی راستوں کی نشان دہی کرائی اور سیکیورٹی پر مامور لوگوں کی تعداد، رہائش اور آمد و رفت کا بھی بتایا۔عزیر نے بیان میں کہا میں نے کراچی اور کوئٹہ کی آرمی کی تنصیبات سے متعلق معلومات دینے کا بھی وعدہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ مختلف اخبارات میں عزیز بلوچ کایہ بیان کوئی نیا نہیں ہے جسے مرچ مصالحہ لگا کر دوبارہ نشر کیا گیا ہے بلکہ یہ بیان
سن 2016 میں اس وقت بھی منظر عام پر آیا تھا جب ایرانی صدر حسن روحانی پاکستان کے دورے پر تھے اور ان کے دورے کو ناکام بنانے کیلئے یہ سازش رچی گئی تھی اور ساتھ ہی بھارتی خفیہ اہلکار کلبھوشن یادیو کو بھی ایران سے پاکستان میں داخل کرواکر اس کی گرفتاری ظاہر کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بعض قوتیں چاہتی ہیں کہ پاکستان کے سر پر FATF کی تلوار لٹکتی رہے، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

اب کہ جب ایران میں نئے صدارتی انتخابات عمل میں آئے ہیں اور ایک سخت امریکا مخالف صدر سید ابراہیم رئیسی منتخب ہوئے ہیں اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے انہیں اپنا بھائی کہہ کر مبارک باد دی ہے تو یہ امریکا اور سعودی عرب کو کسی صورت برداشت نہیں ہورہاہے۔

دوسری طرف امریکا کی جانب سے پاکستان سے فوجی اڈے کی طلبی پر بھی عمران خان نے سختی سےردعمل دیتے ہوئے صاف انکار کردیا ہے ، ایسی صورت میں ایسی خبریں صرف ایران اور پاکستان کے درمیان بڑھتی قربت کو دوریوں اور نفرتوں میں تبدیل کرنے کی کوشش ہے ۔ جبکہ دنیا جانتی ہے پاکستان نے گذشتہ سات دھائیوں میں امریکا اور سعودی عرب کی فنڈڈ دہشت گردی کے نتیجے میں ستر ہزار قیمتی جانوں کی قربانی پیش کی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button