مشرق وسطی

مصری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ اس ملک کی وزارت خارجہ سے بھی بالا تر

شیعیت نیوز: مصری انٹیلی جنس سروس چیف نے حال ہی میں مصر کی خارجہ پالیسی کے معاملات میں کلیدی کردار ادا کیا ہے یہاں تک کہ مصری وزیر خارجہ سامح شکری خود کبھی کبھی ان کے غیر ملکی سفروں پر حیران رہ جاتے ہیں۔

لبنان کے روزنامہ الاخبار نے مصری انٹیلی جنس سروس اس ملک کی وزارت خارجہ سے بالاتر ہے کے عنوان سے ایک مضمون میں غزہ کیس اور دیگر معاملات میں مصری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ جنرل عباس کامل کے موثر اور کلیدی کردار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ انہوں نےمصری وزارت اور وزیر خارجہ کا کردار کم ہونے کے بعد مصری خارجہ پالیسی کے معاملات بھی اپنے ہاتھ میں لے لیے ہیں اس طرح سے کہ وہ مصر کی وزارت خارجہ سے برتر کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی اپنے دوست میجر جنرل عباس کامل کو مصر کو اپنے مقام پر بحال کرنے کی کلید کے طور پر دیکھتے ہیں اور عباس کامل نے السیسی کے پیغامات عالمی رہنماؤں تک پہنچائے ہیں،السیسی کی حمایت کے ساتھ عباس کامل سوڈان سے لے کر لیبیا ، مقبوضہ علاقوں ، رام اللہ اور غزہ کے غیر ملکی دوروں پر سرگرم سفارت کاری پر عمل پیرا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کینیڈا میں مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات میں اضافہ

قابل ذکر ہے کہ مصری انٹیلی جنس چیف کے حالیہ ہفتوں میں وقتا فوقتا سوڈان اور لیبیا غزہ ، مغربی کنارے اور تل ابیب کے دوروں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے مصری وزیر خارجہ سامح شکری کی جگہ لی ہے اور وہ مصری خارجہ پالیسی کی سربراہی کر رہے ہیں اور مصری وزارت خارجہ کے اختیارات مصری انٹیلی جنس سروس کے حق میں تبدیل ہوگئے ہیں نیز مصری خارجہ پالیسی کا اختیار مکمل طور پر اس سروس کےہاتھ میں ہے۔

الاخبار نے مزید لکھا ہے کہ عباس کامل کا عروج اور مصری خارجہ پالیسی سے متعلق مقدمات کو نمٹانا حیرت کی بات نہیں ہے کیونکہ جنرل کامل ’’عبدالفتاح السیسی‘‘ کے دفتر کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کرتے ہیں اور انھیں ان کا قریبی دوست بھی سمجھا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button