دنیا

جمال خاشقجی کے قاتل امریکہ میں فوجی تربیت حاصل کر چکے تھے، نیویارک ٹائمز

شیعیت نیوز: ایک امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ خاشقجی کے قتل میں ملوث چار سعودی ایجنٹوں نے جرم سے ایک سال قبل امریکہ میں فوجی تربیت حاصل کی تھی۔

نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ سنہ 2018 میں استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث چار سعودی ایجنٹوں نے امریکہ میں فوجی تربیت حاصل کی تھی، کہا جاتا ہے کہ انہوں نے قتل کے ایک سال قبل ریاستہائے متحدہ میں عسکریت پسندی کی تربیت سیربروس کمپنی کے زیراہتمام حاصل کی تھیجسے محکمہ خارجہ نے لائسنس دیا تھا۔

واضح رہے کہ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے دعوی کیا کہ قانون کے تحت یہ محکمہ دوسرے ممالک کو فراہم کی جانے والی لائسنس یافتہ دفاعی خدمات کے بارے میں قیاس آرائی نہیں کرسکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ سعودی عرب کے تئیں امریکی پالیسی قانون کی حکمرانی کو ترجیح دینے اور انسانی حقوق کے احترام پر مبنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات کی شیعہ تارکین وطن کے ساتھ بد سلوکی، ہیومن رائٹس واچ

قابل ذکر ہےکہ امریکی سکیورٹی رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی صحافی خاشقجی کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حکم سے قتل کر کے ان کے جسم کے ٹکڑے کیے گئے تھے ۔

یادرہے کہ اس سے قبل امریکی کانگریس کے ممبروں کے سوالوں کے جواب میں سیربروس نے خاشقجی کے چار قاتلوں کو تربیت دینے میں اپنے کردار کو تسلیم کیا تھا، تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کو ان جوابات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ نےبھی اس بھیانک جرم میں بن سلمان کے کردار کے بارے میں جاننے کے باوجودان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی بلکہ ٹرمپ انتظامیہ کے برعکس صرف اس جواز کے ساتھ کیس بند کردیا کہ ہم شاہ سلمان کے ساتھ بات کریں گے نہ کہ سعودی ولی عہد شہزادہ کے ساتھ ۔

واضح رہے کہ سعودی شاہی گارڈ کے نیم فوجی دستے کو فوجی تربیت فراہم کرنے کی اجازت سب سے پہلے 2014 میں اوباما انتظامیہ کے محکمہ خارجہ نے جاری کی تھی جوٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ایک سال تک جاری رہی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button