سعودی عرب

ایران کے موجودہ حقائق کو نظر میں رکھتے ہوئے بات چیت کریں گے، فیصل بن فرحان

شیعیت نیوز: سعودی وزیر خارجہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں مبینہ طور پر جواب طلب سوالوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایران کے متعلق ریاض کا نقطہ نظر موجودہ حقائق پر مبنی ہوگا۔

الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود نے منگل کے روز آسٹریا کے دارالحکومت میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایاکہ ہمارے نقطہ نظر سے ایران کے سپریم لیڈر اور اسلامی انقلاب کے رہبر اس ملک کی خارجہ پالیسی کے ہر مسئلہ کی رہنمائی کرتے ہیں اور انھیں کا حکم چلتا ہے لہذا ہم ایران کے ساتھ اپنی بات چیت اور نقطہ نظر موجودہ حقائق پر مبنی ہو گا اور اسی بنیاد پر اس ملک کی نئی حکومت کے بارے میں فیصلہ کریں گے ۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے خیال میں یہ اہم ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مذاکرات کے تسلسل کے باوجود بھی ان اہم امور کو سنجیدگی سے لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے انٹرنیٹ سائٹوں کو مسدود کرکے آزادی بیان کے خلاف جنگ کا اعلان کردیا

سعودی وزیر خارجہ نے ان سوالوں پر تشویش کا اظہار کیا جو مبینہ طور پر ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں بغیر جواب کے رہ گئے ہیں،ہم ایران کو اس کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ عدم پھیلاؤ معاہدے (جوہری ہتھیاروں) کے تحت اور IAEA بورڈ کے تحت اس کی ذمہ داریوں کے لئے ذمہ دار سمجھتےہیں۔

واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ کا یہ اظہار خیال اس وقت سامنے آیا ہے جب ریاض اور اس کے اتحادیوں نے خلیج فارس کے خطے میں تہران پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ اپنے پرامن جوہری پروگرام کے ساتھ ساتھ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو سبوتاژ کرے۔

یاد رہے کہ در حقیقت سعودی عرب ایران کےجوہری معاہدے کا سخت مخالف ہےجبکہ یہ ایک ایسا معاہدہ ہےجس پر دستخط کنندہ (ایران اور P5 + 1) اس وقت آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایران اور امریکہ کی بالواسطہ بات چیت کی بحالی کے خواہاں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button