صیہونی فوج نے غرب اردن سے پانچ فلسطینیوں کو اغوا کر لیا

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں قائم جنین مہاجر کیمپ میں ایک کارروائی کے دوران پانچ فلسطینیوں کو اغوا کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اغوا کی اس وحشیانہ کارروائی میں اسرائیلی فوج اور صیہونی انٹیلی جنس اہلکاروں نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔ ان میں سے چار نوجوانوں کو فوجی چوکی’دوتان‘ کےقریب سے جب کہ ایک کو جنوب مغربی جنین سے حراست میں لیا گیا۔
فلسطینیوں کو اغوا کیے جانے والے کی شناخت محمد عموری البشبش، محمد سائس، محمد عرعراوی اور احمد شاویش کےناموں سے کی گئی ہے۔
ادھر سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقے میں تلاشی کے دوران اسرائیلی فوج نے محمد وایل غزاوی کو حراست میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کے وفد سے ملاقات انتہائی مایوس کن رہی، یحیی السنوار
دوسری جانب اسرائیل کی ھشارون جیل میں قید اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بزرگ اور سینیر رہنما الشخ جمال الطویل بلا جواز انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج 21 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے نمک اور پانی کے سوا باقی ہرطرح کاکھانا پینا ترک کردیا ہے۔
الشیخ جمال الطویل نے کئی ماہ سے پابند سلاسل اپنی بیٹی بشریٰ الطویل کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور اپنی انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
اسرائیلی فوج نے الشیخ جمال الطویل کو دو جون 2021ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان کی گرفتاری رام اللہ شہر میں قائم ان کی رہائش گاہ سے عمل میں لائی گئی تھی۔ گرفتاری کے وقت قابض فوج نے ان کے گھر میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی۔
گرفتاری کے بعد انہیں پہلے ’عوفر‘ جیل میں ڈالا گیا جس کے بعد انہیں ھشارون جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
گذشتہ سوموار کو اسرائیل کی فوجی عدالت عوفر نے الشیخ جمال الطویل کو چارماہ کی قابل توسیع انتظامی قید کی سزا سنائی تھی۔ ان کی بیٹی اور صحافیہ بشریٰ الطویل کو 9 نومبر 2020ء کو گرفتار کرنے کے بعد انتظامی قید میں ڈال دیا گیا تھا۔