مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی پولیس نے اللد شہر کےممتاز فلسطینی عالم دین الشیخ یوسف الباز کو گرفتار کرلیا

شیعیت نیوز: اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ شہر اللد میں قائم ایک جامع مسجد کے امام اور خطیب الشیخ یوسف الباز کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان پر دہشت گردی، انتہا پسندی اور نفرت پراکسانے جیسے بھونڈے الزام عائد کیےگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق الشیخ یوسف الباز کی گرفتاری اسرائیل کے انتہا پسند رکن کنیسٹ ایتمار بن غویر کے اکسانے پر پر عمل میں لائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران مقبوضہ عرب علاقوں میں عرب فلسطینی باشندوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا ہے جس کے نتیجے میں اب تک دو ہزار سے زائد فلسطینیوں کو پابند سلاسل کیا گیا ہے۔

قابض پولیس نے اندرون فلسطین کے شہروں میں کریک ڈائون میں میں اسلامی تحریک کے رہنماؤں محمد اسعد کنعانہ، سابق اسیر ظافر جبارین، اسلامی تحریک کے رہنما الشیخ جمال الخطیب اور دیگر سرکردہ رہنماؤں کو گرفتار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی عوام نے سامراجی طاقتوں اور انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والوں کو مایوس کیا

ان کی گرفتاریاں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جارحیت، الشیخ جراح سے فلسطینیوں کی جبری بے دخل اور اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کے رد عمل میں مظاہروں کے دوران کی گئیں۔

دوسری جانب فلسطینی ہلال احمر کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے اشتعال انگیز فلیگ مارچ کے موقعے پر اسرائیلی فوج اور پولیس نے نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں 33 فلسطینی زخمی ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے اشتعال انگیزمارچ کے موقعے پر فلسطینیوں کو گھروں کے اندر بند کردیا گیا تھا تاہم فلسطینی شہری اسرائیلی پابندیاں توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے قابض پولیس کی ریاستی دہشت گردی اور یہودی شرپسندوں کے اشتعال انگیز مارچ کے خلاف نعرے لگائے۔

یہ بھی پڑھیں : 111 سالہ ایرانی خاتون فاطمہ بزی نے صدارتی انتخابات میں حصہ لیا

ہلال احمر کےمطابق اسرائیلی پولیس نے فلسطینی شہریوں پر براہ راست گولیاں چلائیں اور ان پرآنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے چار کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے اشتعال انگیز مارچ کی قیادت انتہا پسند یہودی لیڈر ایتمار بن گویر نے کی۔ یہ فلیگ مارچ پرانے بیت المقدس میں باب العامود سے شروع ہو کرمقام براق تک پہنچا جہاں انتہا پسند یہودیوں نے تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

اس موقعے پر اسرائیلی فوج نے یہودی فلیگ مارچ کی مخالفت میں نعرے لگانے والے 10 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے حراستی مرکز میں منتقل کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button