اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

بیت المقدس پر آئندہ جنگ علاقائی جنگ ہوگی، جہاد اسلامی کا انتباہ

شیعیت نیوز: جہاد اسلامی فلسطین کے ایک سینیئر رہنما نے خبردار کیا ہے کہ بیت المقدس پر ہونے والی آئندہ جنگ علاقائی جنگ ہوگی۔

المیادین ٹی وی کے مطابق جہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رہنما خالد البطش نے کہا ہے کہ خطے کے پانچ اہم قائدین نے بیت المقدس کے دفاع کے لیے اعلان آمادگی کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانچوں قائدوں کا کہنا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے خلاف جنگ میں شامل ہونے اور قدس شریف کی خاطر جنگ کی علاقائی کمان سنبھالنے کے لئے تیار ہیں۔

اس سے پہلے حماس کے ترجمان حازم القاسم نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ غرب اردن کے فلسطینی جوانوں کی تحریک انتفاضہ، آزادی فلسطین کی ضمانت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : معرکہ سیف القدس کے بعد حماس کی عوامی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ

جنگ سیف القدس میں استقامتی محاذ کی فتح اور جنگ بندی کے باوجود، غاصب صیہونی حکومت بیت المقدس، غرب اردن اور غزہ کے فلسطینیوں کے خلاف تشدد اور جارحیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

صیہونی حکومت کے اقدامات اور محاصرہ کے جواب میں فلسطینیوں نے غیر قانونی صیہونی بستیوں پر آتشیں غبارے چھوڑے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جس کے نتیجے میں غاصبوں کو نقصانات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زياد النخالہ نے بعض عرب تنظیموں اور شخصیات کے ساتھ ہونے والی نشست میں غزہ کی 12 روزہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیف القدس وار کے دوران محاصرے میں گھرے استقامتی گروہوں کے پاس وسائل کی کمی رہی، مگر اس کے باوجود دشمن غزہ پر زمینی حملہ نہیں کر سکا۔

انہوں نے کہا اگر دشمن میں ذرہ برابر بھی جرأت ہوتی تو غزہ پر زمینی حملہ بھی کر دیتا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی اتھارٹی کے امریکی اشاروں پر نئی اسرائیلی حکومت کے ساتھ مذاکرات

انہوں نے سیف القدس وار کے دوران ملت فلسطین کی کامیابی کو ایک اہم موڑ سے تعبیر کیا اور کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم مستقبل میں قومی سطح پر ایسی منصوبہ بندی کریں گے کہ ملت اور بھی زيادہ مضبوط اور قوی ہو کر میدان میں اترے گی۔

انہوں نے استقامت کے حامیوں کی انگنت تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلحانہ جنگ سیاسی مقابلہ آرائی سے کہیں زيادہ آسان ہے۔

غزہ کی حالیہ جنگ بندی کے بعد فلسطینی استقامتی محاذ نے کہا ہے جب تک صیہونی حکومت جنگ بندی کی پابندی کرے گی، اس وقت استقامت کی طرف سے اس کی پابندی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ غزہ کی 12 روزہ جنگ کے بعد صیہونی حکومت کی درخواست پر حکومت مصر کی ثالثی سے جنگ بندی عمل میں آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button