دنیا

اسرائیل نے غزہ کے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اقوام متحدہ

شیعیت نیوز : اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والی نئی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت اسرائیل نے فلسطین کے خلاف اپنی حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران غزہ میں وسیع تباہی پھیلاتے ہوئے اس کے انفراسٹرکچر کے ایک اہم حصے سمیت سینکڑوں بڑی عمارتوں و دسیوں شاہراہوں کو تباہ کر ڈالا ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اس حوالے سے اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ رپورٹ جس میں 28 مئی کے روز لی گئی سیٹیلائٹ تصاویر کی بنیاد پر تجزیہ و تحلیل کیا گیا ہے، سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تمام عالمی تنظیموں و این جی اوز کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کے خلاف اپنی حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران غزہ کے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ ہونے والی تباہی سے غزہ کے زیادہ تر شمالی، جنوب مشرقی اور غزہ شہر کے گردونواح کے علاقے متاثر ہوئے ہیں جن کی تعمیر نو میں کئی ایک سال کا عرصہ لگے گا۔

رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے غزہ جیسے گنجان آباد علاقے پر انتہائی مہلک ہتھیاروں کے ساتھ غاصب صیہونی حکومت کی روز و شب کی بمباری کی شدید مذمت کی اور کہا ہے کہ سالہا سال قبل سے غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے جاری غزہ کا شدید ترین اقتصادی محاصرہ عشروں قبل سے ہی غزہ میں شدید اقتصادی بحران کا سبب بنا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی شدت پسند رہنما کی مسجد اقصیٰ پہنچنے کی کوشش، جھڑپوں کا سلسلہ شروع

دوسری جانب برطانیہ کی میزبانی میں جی 7کے رکن ملکوں کا 47 واں سربراہی اجلاس آج سے برطانیہ میں شروع ہو رہا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق تین روزہ اجلاس میں چین، روس، کووڈ 19 اور موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر امور ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔

جی سیون کے رکن ملکوں کا سربراہی اجلاس برطانیہ کے ساحلی علاقے میں ہو رہا ہے جس میں امریکی صدر، برطانوی وزیر اعظم، کینیڈین وزیر اعظم، فرانسیسی صدر، جرمن چانسلر، اطالوی وزیر اعظم، جاپانی وزیر اعظم، یورپیئن کمیشن اور یورپیئن کونسل کے صدر شرکت کریں گے۔

اگرچہ جی سیون اجلاس کے ایجنڈے میں دیگر موضوعات بھی شامل ہیں تاہم اس اجلاس کا سارا زور چين اور روس کی ان پالیسیوں پر رہے گا جنہیں امریکہ اور اس کے اتحادی اپنے مفادات کے لئے خطرہ تصور کرتے ہيں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button