دنیا

فضائیہ کا کوئی بھی اڈہ محفوظ نہیں ہے، اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈر کا اعتراف

شیعیت نیوز : اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈر نےاعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تمام فوجی ہوائی اڈے فلسطینی مزاحمتی تحریک کے میزائلوں کی زد میں ہیں۔

اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈر نے کہا کہ غزہ میں 12 روزہ جنگ کے دوران حماس نے ایک اسرائیلی لڑاکا طیارے کو مار گرانے کی کوشش کی۔

اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈر آمیکام نورکین نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے بارے میں نئی تفصیلات جاری کیں۔

نورکین نے اسرائیل کے چینل 12 (ماکو) کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے فوجی ہوائی اڈوں کو حماس کے میزائلوں سے خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے غزہ کی پٹی کے ساتھ یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرنے اور اس میں شکست قبول کرنے کے بعد صیہونی حکومت کی بدنام ہونے والی ساکھ کو بحال کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ مصر کے ذریعہ ثالثی فلسطینی مزاحمتی تحریک اور اسرائیل کے مابین ایک معاہدہ طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کی سعودی اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں نئی پیشکش

صیہونی جنرل نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں شمالی مقبوضہ فلسطین اور شام میں مزاحمت کے محور سے متعلق ایک سوال کے جواب میں دعویٰ کیا کہ خطے میں فوج کی تعیناتی کے بارے میں ایران کے طرز عمل اور عقائد کو تبدیل کرنے کا دعویٰ کسی حد تک ڈرامائی ہے ، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم خطے میں ایران کے آپریشنل منصوبوں کو تبدیل کرنے میں مؤثر رہے ہیں۔

ماکو چینل کی ویب سائٹ کے مطابق نورکین نے متحدہ عرب امارات کو امریکہ کی جانب سے ایف 35 جنگی طیاروں کی ممکنہ فروخت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں اسرائیلی فوج کا مؤقف بالکل واضح ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں اس علاقے میں اپنی فوجی برتری کو برقرار رکھنا ہے۔

یاد رہے کہ یروشلم اور مسجد اقصیٰ پر صیہونیوں کے حملوں کو ختم کرنے کی ضرورت سمجھتے ہوئے 10 مئی کو صیہونی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہوا جو12 دن بعد ختم ہوا۔

صہیونی حکومت اور مزاحمتی گروپوں اور 12 دن تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے دوران فلسطینیوں نے مقبوضہ فلسطین پر 4000 سے زیادہ راکٹ فائر کیے گئے ، جبکہ فلسطینی مزاحمتی تحریک کے راکٹوں کو روکنے اور تباہ کرنے میں آئرن گنبد کی کمزوری نے صیہونی شہروں میں بڑے پیمانہ پر مالی اور انسانی نقصانات ہوئے۔

قابل ذکر ہے کہ 12 روزہ جنگ کے دوران ، اسرائیلی فضائی اڈے غزہ کی پٹی سے بڑے فاصلے پر بھی ، فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے ذریعہ فائر کیے گئے راکٹوں کا سب سے اہم نشانہ تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button