مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی جیل سے بیس سال بعد رہا ہونے والے اردنی شہری کا شاندار استقبال

شیعیت نیوز : اسرائیلی جیلوں میں مسلسل بیس سال سے زائد عرصے تک پابند سلاسل رکھنے والا 44 سالہ اردنی شہری عبداللہ نوح ابو جابر رہائی کے بعد اپنے ملک واپس پہنچ گیا ہے۔

اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے عبداللہ نوح ابو جابر کو دو روز قبل اسرائیلی جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ وہ بیس سال سے زائد عرصے سے پابند سلاسل تھے۔

اردنی شہری 44 سالہ عبداللہ ابو جابر دسمبر 2000 میں ایک صیہونیوں کی ایک بس میں بم نصب کرنے کے الزام کے تحت 20 سال طویل عرصے کی سزا پوری کی ہے۔ بس میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد صیہونی زخمی ہوگئے تھے۔

رہائی کے بعد اردن کی سرحد عبور کرنے پرالشیخ حیسن پل کی دوسری طرف اس کے اہل خانہ اور دوسرے شہریوں کی بڑی تعداد اس کے استقبال کے لیے موجود تھی۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینیوں کے قتل عام، جارحیت اور مظالم میں امریکہ برابر کا مجرم ہے، حماس

اس موقعے پر ابو جابرکے خاندان نے شاہ عبداللہ دوم اور اردنی وزارت خارجہ کی طرف سے اسرائیلی جیل سے رہائی دلوانے میں ان کا شکریہ ادا کیا۔

ابو جابر نے رہائی اور وطن واپسی کے بعد اسرائیلی زندانوں میں اسیری کے دوران پیش آنے والے مشکلات اور صیہونی جیلوں میں مظالم کے سامنے ثابت قدمی کی تفصیلات بیان کیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی رہائی کی خوشی ہے مگر میری خوش اس وقت تک ادھوری ہے جب تک اسرائیلی دشمن کی قید میں موجود تمام فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔

واضح رہے کہ اردن اور غاصب اسرائیل کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات قائم ہیں اور 1994 میں طے پانے والے ایک معاہدے کے بعد ہزاروں اردنی شہری اسرائیل میں کام کر رہے تھے، ان اردنی شہریوں میں عبداللہ ابو جابر بھی شامل تھے کہ جن کی عمر اس وقت صرف 22 برس تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button