دنیا

فلسطینیوں کی عسکری صلاحیت حیران کن، اسرائیل حماس کا کچھ نہیں بگاڑ سکا، روس

شیعیت نیوز : روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں بم باری کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی عسکری صلاحیت کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا سکی۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی دفاعی صلاحیت حیران کن ہے جنہوں نے راکٹوں سے اسرائیل کے نئے علاقوں کو نشانہ بنا کر اپنی دفاعی کار کردگی کا ثبوت پیش کیا ہے۔

قطر سے نشریات پیش کرنے والے الجزیرہ ٹی وی چینل کو انٹرویو میں روسی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا خیال تھا کہ وہ شدید بمباری سے غزہ میں حماس کی عسکری صلاحیت کو تباہ کردے گا مگر اسرائیل اپنے اس مشن میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔

خیال رہے کہ بوگدانوف روسی صدر ولادی میر پوتین کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے کے لیے خصوصی ایلچی ہیں۔

انہوں نے بین الاقوامی اقتصادی فورم سے خطاب میں کہا تھا کہ فلسطینی تنظیموں حماس اور تحریک فتح کی قیادت عن قریب ماسکو کا دورہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : بیلجیئم کی میونسپل کونسل کی اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ

دوسری جانب روسی صدر نے اعتراف کیا کہ امریکہ کی جانب سے ڈالر کو سیاسی اہداف اور مقابلہ آرائی کے لئے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنے سے بین الاقوامی ریزرو کرنسی کی حیثیت سے اس کی پوزیشن کو نقصان پہنچا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے "عالمی معیشت پر کورونا وائرس کے اثرات” کے موضوع پر سینٹ پیٹرزبرگ بین الاقوامی اقتصادی فورم کے موقع پر کہا کہ ’’استحکام، پیش گوئی پذیری اور قابل اعتماد ہونا اہمیت کا حامل ہے، خود کرنسی کی کوئی اہمیت نہیں ہے‘‘۔

روسی صدر نے مزید کہا کہ اگر اپنی کرنسی برآمد کرنے والا کوئی ملک، جیسا کہ امریکہ کر رہا ہے، ایک ریزرو بین الاقوامی کرنسی کی حیثیت سے اپنی قومی کرنسی کو اہمیت نہ دے اور اسے سیاسی تنازعات اور مقابلہ آرائی میں ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرے تو یہ ریزرو کرنسی کے عنوان سے ڈالر کی پوزیشن کو نقصان پہنچائےگا۔

صدر پوتن نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کے سروے کے مطابق ، امریکہ کےاتحادیوں سمیت بہت سے ممالک میں غیر ملکی ریزرو کرنسی کی حیثیت سے ڈالر کی طلب میں کمی آرہی ہے۔

واضح رہے امریکہ کی جانب سے نومبر کے مہینے میں ہونے والے انتخابات میں روس کی مداخلت کے الزامات اور پابندیوں کے نفاذ کے باعث ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ روس کے صدر نے ابھی حال ہی میں ایک حکمنامے پر دستخط کئے ہیں جس کی بنیاد پر حکومت کو بعض مغربی ممالک کے غیردوستانہ اقدامات کا جواب دینے کا پابند بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button