دنیا

امریکی فوج کا 2020 ء میں 23 عام شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف

شیعیت نیوز : امریکہ نے گزشتہ سال 2020ء میں دنیا بھر میں فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 23 عام شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا ہے۔

امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے مطابق غیرملکی وار زونز میں ملٹری آپریشنز کے دوران 23 عام شہری ہلاک اور 10 زخمی ہوئے جن میں سے صرف افغانستان میں ہی آپریشنز کے دوران 20 عام شہری ہلاک ہوئے۔

پینٹاگون کے حکام کا کہنا تھا کہ صومالیہ اور عراق میں آپریشن کے دوران ایک ایک شہری ہلاک ہوا تاہم امریکہ نے دعوی کیا کہ آپریشنز کےدوران عام شہریوں کی ہلاکتیں غیر ارادی طور پر ہوئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس نے 2020 ء میں لواحقین کے لیے 30 لاکھ ڈالر مختص کیے، تاہم جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو پینٹاگون نے تاحال کوئی ادائیگی نہیں کی۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں امریکہ کے باوردی دہشت گردوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک لاکھوں افراد جاں بحق اور زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری طرف این جی او کا کہنا ہے کہ امریکی حملوں میں مارے جانے والے عام شہریوں کی تعداد پینٹاگون کی جانب سے جاری اعدادوشمار سے کہیں زیادہ ہے، دنیا بھر میں امریکی حملوں کے نتیجے میں تقریباً 102 عام شہری مارے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ہزارہ شیعہ نشانے پر، کابل میں دو الگ الگ بم دھماکوں میں آٹھ افراد شہید

دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکی سینیٹ کے 17 ارکان نے  وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کو ایک مکتوب بھیجا  ہے جس میں انھیں اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے کہا گیا ہے۔

انہوں نے غزہ کی پٹی میں تعمیر نو شروع کرنے کے لیے ضروری انسانی امداد اور مواد کے داخلے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

قانون سازوں نے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تل ابیب پر دباؤ ڈالیں کہ وہ غزہ کی  پٹی میں عام شہریوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے امداد اور ایندھن لانے کے لیے راستے دوبارہ کھولیں۔

انہوں نے غزہ اور مغربی کنارے میں انسانیت مخالف اسرائیلی اقدامات روکنے  اور فلسطینی پناہ گزینوں  کی ذمہ دار ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’ یو این آر ڈبلیو اے‘ کی امداد اور کام کے لیے مختص رقم اسے فراہم کرنے پر زور دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button