دنیا

اسرائیل نے غزہ کو تباہ کردیا مگرحماس کے راکٹ نہیں روک سکا، اسرائیلی جنرل یتزحاک

شیعیت نیوز: اسرائیل کے ایک سابق ریٹائرڈ جنرل یتزحاک نے کہا ہے کہ اسرائیل نےغزہ کی پٹی پر بمباری کرکے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے مگر اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں‌ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے راکٹ روکنے میں ناکام رہا ہے۔

سابق اسرائیلی جنرل یتزحاک بریک نے فوجی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نظریہ ناکام رہا ہے کہ صرف فضائی طاقت سے کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔بریک نے خبر دار کیا کہ اسرائیل کو ایک ایسے حالات کا سامنا ہے جو کسی المیے کی شکل اختیار کرسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ جنرل بریک نے سنہ 1973ء کی مصر اور شام کی اسرائیل کے ساتھ جنگ کے دوران خفیہ کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم 11 روز کی تباہ کن بمباری کے باجود راکٹ حملے روکنے ناکام رہےہیں  تو ہم کئی محاذوں پر جنگ کو کیسے جیت سکتے ہیں۔

جنرل یتزحاک بریک نے کہا کہ اسرائیل کو ناقابل تصور تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے دو ہفتے غزہ کی پٹی پر بمباری کی مگر وہ حماس کو راکٹ حملوں سے روکنے میں ناکام رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی شدت پسند لیڈر لائبرمین کی غزہ پٹی میں شرمناک شکست کا اعتراف

دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے دوران  13 منزلہ پلازے کے فلسطینی مالک نے اسرائیل کے خلاف عالمی فوج داری عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔

الجلا  پلازے کے مالک جواد مہدی نے خبر رساں ادارے’اے پی‘ سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ان کے پلازے میں ذرائع ابلاغ کے دفاتر اور رہائشی اپارٹمنٹس تھے۔ وہاں پر کسی قسم کی کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی۔ اسرائیلی فوج نے ان کے پلازے کو مسمار کرکے بہت بڑا ظلم کیا ہے اور وہ اس ظلم کے خلاف عالمی فوج داری عدالت میں آواز اٹھائیںگے۔

خیال رہے کہ 15 مئی کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں بمباری کے دوران جواد مہدی کے پلازے کو تباہ کردہا تھا۔ یہ 13 منزلہ عمارت تھی جس میں زیادہ تر ذرائع ابلاغ کے دفاتر اور رہائش گاہیں تھیں۔

انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی بمباری کا نوٹس لیں اور غزہ پر کی گئی بے رحمانہ بمباری کے خلاف عالمی اداروں میں آواز اٹھائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button