دنیا

امریکہ کا اسرائیل کے ہاتھ گائیڈڈ میزائلوں کی فروخت چونکا دینے والا فعل ہے، الہان عمر

شیعیت نیوز: الہان عمر نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کا اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے ہاتھ، غیر مشروط شکل میں 735 ملین ڈالر مالیت کے، حساس گائیڈڈ میزائلوں کی فروخت کی منظوری دینا نہایت چونکا دینے والا فعل ہے۔

امریکی کانگریس کی مسلمان رکن الہان عمر نے غزہ پر حملوں سے مختصر مدت قبل اسرائیل کے ہاتھ 735 ملین ڈالر مالیت کے اسلحے کی فروخت کی منظوری دینے پر بائیڈن انتظامیہ کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

جاری کردہ تحریری بیان میں الہان نے اسرائیل کے ہاتھ حساس گائیڈڈ میزائل کی فروخت کی منظوری دینے پر بائیڈن انتظامیہ پر تنقید کی اور کہا ہے کہ تشدد میں اضافے اور شہریوں پر حملوں کے دوران بائیڈن انتظامیہ کا اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ہاتھ، غیر مشروط شکل میں 735 ملین ڈالر مالیت کے، حساس گائیڈڈ میزائلوں کی فروخت کی منظوری دینا نہایت چونکا دینے والا فعل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین کی پانچ تنظیموں اور تحریکوں کا آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کے نام خط

انہوں نے کہا ہے کہ اس فروخت کی منظوری تشدد کو گرین سگنل دینے اور فائر بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کا مفہوم رکھتی ہے۔ اسرائیل کے شہریوں پر حملوں کو دیکھنے کے بعد امریکی انتظامیہ کو اسلحے کی مذکورہ فروخت پر دوبارہ نظر ثانی کرنی چاہیئے۔

واضح رہے کہ ڈیموکریٹ کانگریس اراکین، فلسطین پر اسرائیلی حملوں کے دوران بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کی پالیسیوں پر ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔

دوسری جانب فلسطین بحران پر سلامتی کونسل کا چوتھا ہنگامی اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہو گیا۔

رپورٹس کے مطابق اجلاس ایک گھنٹے سے بھی کم وقت جاری رہا اور کوئی مشترکہ اعلامیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔

فلسطینی مندوب نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد کی اپیل کرے۔ فرانس نے مصر اور اردن کے ساتھ مل کر جنگ بندی کی نئی قرارداد سلامتی کونسل میں جمع کرا دی۔ چین بھی جنگ بندی کا حامی ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 217 فلسطینی شہید اور 1400 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔جن میں معصوم بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔جبکہ سیکڑوں عمارتیں بھی اب ملبے میں تبدیل ہوکر جارحیت اور ظلم کی کہانی بیان کر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button