دنیا

غزہ کی شہری تنصیبات اورعام شہریوں پر اسرائیلی حملے ناقابل قبول ہیں، روس

شیعیت نیوز: روس نے غزہ پٹی کی شہری تنصیبات اورعام شہریوں پراسرائیل کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر جنگ روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سرگئی لاؤروف نے ماسکو میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم غزہ پٹی میں رہائشی عمارتوں پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور مسلمہ طور پر فلسطین میں شہری تنصیبات پر حملے ناقابل قبول ہیں ۔

روس کے وزیرخارجہ نے ایک بار پھر فلسطینیوں اور صیہونیوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کے مقدمات فراہم کرنے لئے تمام ضروری اقدامات انجام دینے کے لئے روس کی کوششوں پر زور دیا۔

اس درمیان بریکس کے نمائندوں نے بھی صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے-

روس کے وزیرخارجہ نے مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے مسائل کے بارے میں بریکس کے آنلائن اجلاس سے خطاب کے دوران فلسطین اور اسرائیل کے حالات خطرناک سمت میں بڑھنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے فریقین کے درمیان جنگ کے فوری خاتمے اور انسانوں کے سلسلے میں بین الاقوامی قوانین کی پابندی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کی ميڈیا دفاتر پر بمباری جنگی جرم ہے، عالمی میڈیا

دوسری جانب فرانس اور جرمنی سمیت بعض یورپی ملکوں کی جانب سے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں پر لگائی جانے والی پابندیوں کے باوجود، ان ملکوں میں اسرائیل مخالف مظاہرے جاری ہیں اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے نعرے گونج رہے ہیں۔

غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شدت کے درمیان ہزاروں جرمن شہریوں نے حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں پر عائد پابندی کو نظر انداز کرتے ہوئے دارالحکومت برلن کی سڑکوں پر مارچ کیا۔

مظاہرے کے شرکاء نے فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگائے، اسرائیل کا پرچم جلایا اور تحریک انتفاضہ کی علامت کے طور پر پتھر پھینکتے ہوئے، مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا۔

رپورٹ کے مطابق جرمن پولیس نے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں پر آنسوگیس کے گولے پھینکے، مرچوں کا اسپرے کیا اور کم سے کم ساٹھ افراد کو گرفتار کرلیا۔

ادھر فرانس میں بھی حکومت کی جانب سے اسرائیل مخالف مظاہروں پر سرکاری سطح پر پابندی کے اعلان کے باوجود پانچ ہزار کے قریب انصاف پسند لوگوں نے دارالحکومت پیرس کی سڑکوں پر مارچ کرکے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اعلان کیا۔

حکومت فرانس نے ظالم صیہونیوں کے خلاف مظاہرہ کرنے کے جرم میں، تین سو ساٹھ افراد پر جرمانہ عائد کرنے، پیتالیس کو گرفتار کرنے اور چھے مظاہرین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔

اسی طرح کے مظاہرے دیگر یورپی ملکوں میں بھی کئے گئے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button