اہم ترین خبریںپاکستان

ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی جانب سے کل ملک بھرمیں یوم یکجہتی فلسطین منانے کا اعلان

شیعیت نیوز: فلسطین پر قابض صہیونی اسرائیلی افواج کی جارحیت کے خلاف ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کا انعقاد ۔ جس میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، ملی یکجہتی کونسل کے جنرل سیکرٹری علامہ ثاقب اکبر، تحریک نوجوانان پاکستان کے چیئرمین عبد اللہ حمید گل، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما مولانا حبیب احمد نظیری، اسلامی تحریک پاکستان کے رہنما نیئر عباس بلوچ اور ملی یکجہتی کونسل کی تحقیقاتی کمیٹی کے مفتی امجد عباس نے مشترکہ طور پر اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے مظالم پر ہم کسی صورت خاموش نہیں رہیں گے اور قبلہ اول کی بے حرمتی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کے عزم و حوصلوں نے پوری دنیا کے حریت پسندوں کو ایک بار پھر بیدار کردیا ہے۔پاکستان نے ہمیشہ امت مسلمہ کے لیے فرنٹ لائن پر آکر کردار ادا کیا ہے۔غاصب اسرائیلی افواج نے منصوبہ بندی کے تحت کاروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔ فلسطینی بھائیوں کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ آزمائش کی ہر گھڑی میں پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
کانفرنس میں ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے مشترکہ اعلامیہ بھی پیش کیا گیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل ایک غاصب، انتہاپسند اور دہشت گردریاست ہے،جسے عالمی سامراج نے دھونس دھاندلی ، پیسے اور اسلحے کے زور پر فلسطینی سرزمین پر مسلط کر رکھا ہے۔اس ناکام اور غیر فطری ریاست کا زوال نوشتہ دیوار ہے، اس کا خاتمہ دیر یا بدیرناگزیر ہے۔ مشرقِ وسطی میں امن کا پائیدارحل یہ ہے کہ دنیا بھر سے اکٹھے کیے گئے یہودی اپنے اپنے گھروں کو واپس جائیں اور فلسطینی اپنے گھروں میں آباد ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مذہب اور ریاست کو جدا قرار دینے والی بظاہر سیکولراور لبرل قوتوں نے ایک یہودی ریاست قائم کرنے میں اپنا گھنا ؤنا کردار ادا کیا ہے اور اسے سہارا دے رکھا ہے جس سے سامراجی طاقتوں کی منافقت آشکار ہوتی ہے۔ ناجائز اسرائیلی ریاست، پہلے دن سے ہی فلسطینی علاقوں، محلوں اور گھروں پر ناجائز قبضے کرنے کے درپے ہے۔ اس وقت فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بیت المقدس میں قدیم آباد فلسطینیوں کے گھروں پر قبضے کے خلاف ایک ردعمل کا نتیجہ ہے۔ صہیونیوں کے توسیع پسندانہ عزائم کے تحت مسجدِ اقصی میں نمازیوں پر وحشیانہ ظلم و تشدد کے خلاف ردعمل فطری ہے۔ اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے غزہ کے مسلمانوں نے اپنے مظلوم بھائی بہنوں کی حمایت میں اسرائیل کو ظلم و تشدد بند کرنے کے لیے الٹی میٹم دیا۔ جس کی صہیونیوں نے پرواہ نہ کی۔ امریکہ اور مغرب کی پشت پناہی اور طاقت کے گھمنڈ میں انتہاپسند صہیونی اپنی انسان کش، توسیعی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان اقدامات سے جن انسانوں کے حقوق پامال کیے گئے، جنھیں ان کے گھروں سے جلا وطن کر دیا گیا، وہ کیسے چپ رہ سکتے ہیں۔یہ امر افسوس ناک ہے کہ امریکہ نے سلامتی کونسل کے اجلاس کو بے نتیجہ بنانے کے لیے مسلسل اپنا منفی کردار ادا کیا ہے اور گذشتہ روز اجلاس ہی منعقد نہیں ہونے دیا، تاکہ اسرائیل کو اپنے وحشیانہ مظالم مزید جاری رکھنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔ اس سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ اقوامِ متحدہ ایک ناکام ادارہ بن کر رہ گیا ہے اور امریکہ کے سامنے اس کی حیثیت ٹک ٹک دیدم، دم نہ کشیدن والی ہے۔مسلمانوں کے بیشتر ممالک کی قیادت بصیرانہ اور فیصلہ کن اقدامات کی صلاحیت سے عاری ہے۔ چاہیے تو یہ تھا کہ اب جب فلسطینی مظلوم اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں تو ان کا بھرپور ساتھ دیا جاتا لیکن زیادہ تر زبانی جمع تفریق قراردادوں اور مذمتوں پر انحصار کیا جا رہا ہے، ایسے نمائشی اقدامات سے کبھی قوموں کی تقدیر نہیں بدلتی؛ تاہم مسلمان ممالک کے حکمرانوں سے قطع نظر، مسلمان عوام، القدس کی آزادی کا جذبہ لیے ہوئے اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے حماس، اسلامی جہاد اور دیگر آزادی پسند فلسطینیوں کو خراجِ تحسین پیش اور ان کی جرات و استقامت کو سلامِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نزدیک دنیا میں، خاص کراصلی اور حقیقی فلسطینی جن میں مسلمان، مسیحی اور یہودی شامل ہیں، ان پر مشتمل ریاست بحال ہو اور وہ اپنے ایک ملک گیر ریفرنڈم کے ذریعے اپنی حکومت تشکیل دیں۔اس کے بغیر خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا؛ ورنہ اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کی موجودہ پالیسی خود یہودیوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ہم بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور مفکرِ پاکستان علامہ محمد اقبال کے نظریات کی روشنی میں اسرائیل کو ناجائز اور غاصب ریاست سمجھتے ہیں اور دو ریاستی حل کوایک طاغوتی فریب کے سوا کچھ نہیں جانتے۔ حکومتِ پاکستان کو بھی بانی پاکستان اور مفکرِ پاکستان کے نظریات پر کاربند رہنا چاہیے۔ہم اس موقع پر افغانستان میں حالیہ دہشت گردانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، جن میں سکول کی معصوم بچیوں اور بچوں، نیز بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ داعش اور ایسے دیگر تکفیری، دہشت گرد گروہ امریکہ کے پروردہ ہیں اور امریکہ افغانستان سے جاتے جاتے انھیں وہاں اپنا جانشین بنا رہا ہے جیسا کہ وہ شام اور عراق میں کر چکا ہے۔ ہم اس موقع پر مظلوم اہلِ کشمیر سے بھی یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ وہ ایک روز سفاک اور عیار برہمن سامراج سے نجات حاصل کریں گے۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں عید کی نماز کے راستے میں ڈالی گئی رکاوٹوں کی بھی شدید مذمت کی۔انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی حالیہ سفاکانہ کارروائیوں کے خلاف پورے ملک میں اتوار کے روز ، ملی یکجہتی کونسل کی اپیل پر یومِ احتجاج منایا جائے گا۔ تمام دینی، مذہبی، سیاسی جماعتوں اور پاکستان کے غیور عوام سے اس احتجاج میں بھرپور شریک کی اپیل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button