الشیخ جراح میں فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم، ترکی اور روس کی شدید مذمت

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام سے فلسطینی شہریوں کی بے دخلی پرترکی اور روس نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ترک وزیر خارجہ مولود جاووش اولو نے اپنے روسی ہم منصب سیرگی لاوروف کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کے دوران کہا کہ الشیخ جراح میں اسرائیلی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف مظالم قابل مذمت ہیں۔
روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پیر کو وزیر خارجہ مولود اولو اور لاوروف کے مابین ایک فون کال میں یہ بات سامنے آئی۔
دونوں رہنماؤںنے مشرقی بیت المقدس کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ کے علاقے میں کشیدگی بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مسلمانوں کے لیے رمضان کے مقدس مہینے کے دوران صورتحال کو مزید خراب کرنے والے اقدامات سے پرہیز کرنے کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں کو شیخ جراح سے باہر نکالنے کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں : دشمن کو ذلت آمیز شکست دیکر تاریخ کے قبرستان میں روانہ کریں گے، جنرل حسین سلامی
دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بمباری اور فلسطینیوں کی جانب سے جوابی راکٹ باری پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس نیویارک میں جاری ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود تاحال بیان جاری نہیں کیا جا سکا ہے۔
جبکہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ باری کی مذمت کی گئی ہے تاہم 20 فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارے جانے اور سینکڑوں کو زخمی کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
امریکی ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ کشیدگی ختم ہونی چاہیے اور نسلوں سے آباد فلسطینیوں کو شیخ جراح سے نہیں نکالا جانا چاہیے۔
ادھر سعودی عرب نے غزہ پر اسرائیلی بمباری پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجدالاقصیٰ کی بےحرمتی، نمازیوں کےخلاف وحشیانہ کارروائی قابل مذمت ہے، عالمی برادری اسرائیلی قبضے کو روکے۔