بغداد میں امریکہ کے اہم فوجی اڈے وکٹوریا پر راکٹوں سے حملہ

شیعیت نیوز: عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد ائیر پورٹ کے قریب واقع امریکہ کے فوجی اڈے وکٹوریا پر کئی راکٹ فائر کئے گئے ۔
فارس خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ کل رات بغداد ائیر پورٹ کے قریب واقع امریکہ کے فوجی اڈے وکٹوریا پر کئی کاتیوشا راکٹ فائر کئے گئے ۔ صابرین نیوز نے بھی امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کے اڈے پر 3 راکٹ داغے جانے کی تصدیق کی ہے۔
بغداد ائیر پورٹ کے قریب واقع امریکہ کا فوجی اڈہ وکٹوریا ایک اہم فوجی اڈہ ہے جس میں ایک ہزار فوجیوں کے رہنے کی گنجایش ہے اور یہ امریکی سفارت خانے کے قریب ہے اور اس میں جہازوں کی اڑان کے لئے رن وے بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : انصار اللہ کے ہاتھوں مآرب میں سعودی اتحاد کا فوجی کمانڈر اور داعشی سرغنہ ہلاک
دوسری جانب کویت سے غیر قانونی طور پر عراق میں داخل ہونے والے ایک امریکی فوجی قافلے پر بم سے حملہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عراق کے جنوبی صوبے المثنی کی سماوہ ہائی وے پر کویت سے عراق میں داخل ہونے والا امریکی فوج کا ایک لاجسٹک قافلہ سڑک کنارے نصب بم کے ساتھ ٹکرا گیا جس سے قافلے میں موجود حساس فوجی سامان جل کر راکھ ہو گیا ہے۔
حالیہ دنوں کے دوران عراق میں موجود دہشت گرد امریکی فوجیوں کے لئے ہلکے اور بھاری ہتھیار کے حامل ٹرک کویت سے عراق میں داخل ہوتے رہے ہیں ۔
امریکہ کے ان خودسرانہ اقدامات کوعراق کے سیاسی حلقوں کی جانب سے سخت ہدف تنقید بنایا جاتا رہا ہے ۔
عراقی پارلیمنٹ کے دفاعی اور سیکورٹی کمیشن کے رکن بدرالزیادی نے گذشتہ ہفتے حکومت سے دوسری سرحدوں کی مانند جریشان بارڈر کی نگرانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بارڈر کا یوں باقی رہنا عراق کے اقتداراعلی کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے ۔
ابھی تک کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم عراقی استقامتی گروہ عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے پارلیمانی بل پر عمل درآمد پرزور دیتے ہیں ۔
عراقی استقامتی گروہوں کا کہنا ہے کہ جب تک دہشت گرد امریکی فوجی ملک سے باہر نہیں نکل جائیں گے اس وقت تک حملوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔