یمنی افواج کا ملک خالد ایئربیس اور نجران ائیر پورٹ پر میزائل اور ڈرون حملہ

شیعیت نیوز: یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے ایک بار پھر سعودی عرب کی ملک خالد ایئربیس اور نجران ائیر پورٹ پر حملوں کی خبر دی ہے ۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ یمنی افواج نے جنوبی سعودی عرب کے صوبہ عسیر کے خمیس مشیط علاقے میں واقع ملک خالد ایئربیس اور نجران ائیر پورٹ کو مقامی ساخت کے ڈرون قاصف کے ٹو اور بدر میزائلوں سے حملے کا نشانہ بنایا ۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ یہ آپریشن پوری طرح کامیاب رہا کہا کہ یہ یمن کے خلاف شدید جارحیتوں اور محاصرے کا جواب ہے جو یمن کا قانونی حق ہے۔
حالیہ مہینوں کے دوران جنوبی سعودی عرب کی ملک خالد ایئربیس اور جیزان و ابہا کے ہوائی اڈوں کو بارہا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ابہاء اور جیزان کے ہوائی اڈے اور ملک خالد ایئربیس یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں کے لئے لڑاکا طیاروں کی پشتپناہی اور ایندھن کے لئے استعمال ہوتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں : صیہونی فوجیوں نے 60 سالہ نہتی فلسطینی خاتون کو گولیاں مار کر شہید کردیا
دوسری جانب یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے دیئے گئے یمن میں جنگ بندی کے وعدے کو 100 سے زائد روز بیت جانے پر ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ہم نے قبل از وقت اندازہ لگا لیا تھا کہ (جو) بائیڈن کی باتوں پر خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہئے۔
محمد علی الحوثی نے اپنے پیغام میں لکھا کہ جمہوری یمن میں امن و امان کے قیام اور جنگبندی کی اشد ضرورت بارے بائیڈن کے بیانات کو آج 100 دن سے زائد کا عرصہ ہونے کو ہے جبکہ آج یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ مذکورہ بیانات صرف نمائشی تھے جن کا عمل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے لکھا کہ اس سے یہ بھی ثابت ہو گیا ہے کہ اس حوالے سے بعض فریقوں کی جانب سے ظاہر کی جائے والی خوش فہمی بے جا تھی جبکہ ہم نے تب ہی کہہ دیا تھا کہ ہم احساسی بیانات کا جواب صرف احساسی بیانات سے ہی دیں گے؛ کیا ایسا ہی نہیں؟