ایران

ایران اور امریکہ کے مابین قیدیوں کے تبادلے کی خبر کی تصدیق نہیں ہوئی ہے، خطیب زادہ

شیعیت نیوز: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور امریکہ کے مابین قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں کچھ باخبر ذرائع کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں خبروں کی تردید کی ہے۔

یہ بات سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز صحافیوں کے ساتھ اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے ایران اور امریکہ کے مابین قیدیوں کے تبادلے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قیدیوں کا معاملہ ہمیشہ ایران کے ایجنڈے میں رہا ہے۔

انہوں نے ایرانی کے 7بلین ڈالر اثاثوں میں کی رہائی کے بارے میں کہا کہ ان تمام وسائل کو مکمل طور پر چھوڑنا چاہیے۔

خطیب زادہ نے ایران اور سعودی مذاکرات اور باضابطہ تعلقات کے قیام کے لئے سنجیدہ اقدامات کے بارے میں کہا کہ لہجے اور گفتگو کو تبدیل کرنے سے تناؤ کو کم کرنے میں بہت مدد ملتی ہے ، لیکن جب تک رویے میں تبدیلی نہ آئے اس سے سنجیدہ نتیجہ نہیں نکلے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ سعودی عرب سمیت اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ کسی بھی سطح اور کسی بھی شکل میں بات چیت کے لئے تیار ہیں۔

خطیب زادہ نے ویانا مذاکرات کے بارے میں کہا کہ ہم غور کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے ، لیکن ہم ایٹمی مذاکرات کو غیر ضروری طول دینے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے ۔ اہم بات یہ ہے کہ اس معاہدے ’’نہ ایک لفظ زیادہ اور نہ ہی ایک لفظ‘‘ پر کم عمل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : سپاہ قدس نے مغربی ایشیا میں غیر فعال سفارتکاری کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا، سپریم لیڈر

دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے ایران اور امریکہ کے مابین قیدیوں کے تبادلے سے متعلق رپورٹ کی تصدیق نہیں کی۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت‌ روانچی نے بعض ذرائع ابلاغ میں ایران اور امریکہ کے مابین 8 قیدیوں کے تبادلے اور تہران کے منجمد کیے گئے 7 ارب ڈالر جاری کرنے سے متعلق ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کی تصدیق نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے ہمیشہ دونوں ممالک کے مابین قیدیوں کے جامع تبادلے پر زور دیا ہے۔

مجید تخت‌ روانچی کا کہنا تھا کہ ایران نے کئی بار دونوں ملکوں کے قیدیوں کے تبادلے کی بات کی تاہم امریکہ اس حوالے سے لیت و لعل سے کام لے رہا ہے۔

واضح رہے کہ اکثر ایرانی امریکہ کی یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں پر عمل نہ کرنے کی پاداش میں امریکی جیلوں میں قید ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button