عراق

عراق میں ایک دن میں تیسرے امریکی فوجی رسد کے قافلے پر حملہ

شیعیت نیوز: عراقی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے جنوب میں امریکی فوجیوں کے لئے رسد کا سامان لے جانے والے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔

صابرین نیوز کے ٹیلی گرام چینل کی رپوٹ کے مطابق امریکی فوجی رسد کے سازوسامان لے جانے والے ایک قافلے کو آج سہ پہر کو جنوبی عراقی شہرالدیوانیہ میں نشانہ بنایا گیا، تاہم عراقی ذرائع نے ابھی تک حملے کے نتیجے میں ہونے والے ممکنہ جانی یا مالی نقصان کی تفصیلات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔

ایک عراقی سکیورٹی ذرائع نے شفق نیوز کو بتایا کہ عراق کے صوبہ ذی قار میں امریکی فوجیوں کے ایک قافلے کے راستے میں دو بم دھماکے ہوئے۔

صابرین نیوز نے یہ بھی اطلاع دی کہ یہ حملہ ایسا وقت میں ہوا ہے جبکہ آج صبح بصرہ میں امریکی فوج کے لئے رسد کا سامان لے جانے والے ایک قافلے پر حملہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : داعش کی شکست کا کریڈٹ شہید قاسم سلیمانی کے سر جاتا ہے، جواد ظریف

واضح رہے کہ عراق میں حالیہ مہینوں میں امریکی فوج اور رسد کے قافلوں پر اسی طرح کے کئی حملے ہوئے ہیں،جبکہ امریکی اتحاد نے ان حملوں اور سڑک کے کنارے ہونے والے دھماکوں سے اپنے آپ کو بچانے کے لئے مقامی عراقی کمپنیوں کی مدد لینا شروع کی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی رسد کے قافلوں پر حملے اس کے بعد شروع ہوئے ہیں جب امریکی قابض فوج ہاتھوں گذشتہ سال جنوری میں بغدا ائر پورٹ کے قریب ایرانی سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی عوامی تنظیم حشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کو بزدلانہ طور پر قتل کر دیا گیا جس کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے امریکی فوجیوں کو عراق سے نکالنے کے منصوبے پر مبنی ایک بل پاس کیا تاہم بل کو پاس ہوئے ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے لیکن امریکہ اس پر عمل درآمد ہونے سے روک رہا ہے تاکہ عراق میں اپنی غیر قانونی موجودگی کو جواز دے سکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button