اہم ترین خبریںدنیا

امریکہ کی افغانستان میں داعش اور القاعدہ کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش

شیعیت نیوز: ہر چند کہ امریکہ نے افغانستان سے 11 ستمبر کو نکل جانے کا اعلان کیا تاہم اس کی کوشش ہے کہ امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد افغانستان میں داعش اور القاعدہ کو دوبارہ فعال کیا جائے۔

امریکی فوج کے سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر جنرل کیتھ فرینکلن میکنزی نے افغانستان میں داعش اور القاعدہ کی دوبارہ فعالیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ اور داعش دوبارہ فعال ہوسکتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق امریکہ دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل اور ان کی بھر پور حمایت کرکے اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے اور دہشت گردوں کو بہانہ بنا کر خطے میں اپنی غیر قانونی موجودگی کا جواز بھی پیدا کرتا ہے۔

امریکہ کی . فوج کے جنرل کا کہنا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ اور داعش جیسی تنظیموں کے دوبارہ فعل ہوجانے کا امکان موجود ہے اور ان کے فعال ہونے سے پاکستان اور دیگر علاقائی ممالک کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ دہشت گرد گروہوں کی تشکیل کے ساتھ ساتھ انھیں پیشرفتہ ہتھیار فراہم کرتا ہے اور امریکہ، شام اور عراق میں دہشت گردوں کی اعلانیہ مدد کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن: مآرب شہر میں منصور ہادی کے اہم ترین اڈوں پر انصار اللہ کا تسلط

دوسری جانب امریکہ اور نیٹو اتحادی ممالک نے افغانستان سے مزید فوجیں نکالنا شروع کردیں۔

افغانستان میں امریکی و غیر افواج کے کمانڈر، جنرل اسکاٹ ملر نے کابل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی فوجیں روانگی کے لیے تیار ہیں اور یہ عمل شروع ہوچکا ہے۔

جنرل آسٹن اسکاٹ ملر نے کہا کہ امریکی بیس افغان وزارت دفاع کے حوالے کیے جائیں گے۔ کچھ ہتھیار ایسے ہیں جنہیں اپنے ساتھ واپس لے کر جانا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کو القاعدہ سے تعلقات منقطع کرنا ہونگے۔

انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا افغانستان کے مسئلے کا واحد حل سیاسی ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے یکم مئی سے افغانستان سے فوج نکالنے کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس بار بھی امریکہ نے اپنے وعدے پر عمل نہ کیا اور امریکہ نے افغانستان سے مکمل انخلا کے لیے 11 ستمبر کی تاریخ مقرر کی تاہم تجزیہ نگار امریکی انخلا کیلئے 11 ستمبر کی تاریخ کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button