دنیا

انقرہ واشنگٹن تناؤ عروج پر، ترکی میں تمام امریکہ کے سفارت خانے و قونصل خانے بند

شیعیت نیوز: جوبائیڈن کی امریکی حکومت کی جانب سے ’’پہلی جنگ عظیم کے دوران ترکی میں آرمینیائی باشندوں کی نسل کشی‘‘ کو قانونی طور پر تسلیم کر لئے جانے کے بعد امریکہ نے ترکی میں موجود اپنے سفارت خانوں اور قونصل خانوں کی احتیاطی تدابیر میں انتہائی اضافہ کر دیا ہے۔

روسی خبررساں ایجنسی اسپتنک کے مطابق ترک عوام کے ممکنہ ردعمل سے بچنے کے لئے ترکی میں موجود امریکہ کے تمام سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو سوموار و منگل کے روز کے لئے بند کر دیا گیا ہے جبکہ امریکی سفارتی مقامات کے اردگرد ترکی کی خصوصی سفارتی پولیس کے گشت میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی القدس کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، خالد مشعل

واضح رہے کہ ہفتے کے روز امریکی صدر جوبائیڈن نے ’’خلافت عثمانیہ کے دوران ترکی میں آرمینیائی باشندوں کی نسل کشی‘‘ کو قانونی طور پر تسلیم کرتے ہوئے کہہ دیا تھا کہ اب ہم ہر سال کے اِس دن؛ خلافت عثمانیہ کے دوران نسل کشی کا نشانہ بنائے گئے آرمینیائی باشندوں کی یاد منایا کریں گے جس کے دوران ہم ایسے کسی بھی واقعے کے مستقبل میں دوبارہ وقوع پذیر نہ ہونے پر تاکید کریں گے، جبکہ امریکی صدر کے اس بیان کے جواب میں انقرہ میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ سوٹرفیلڈ کو ترک وزارت خارجہ طلب کر لیا گیا تھا۔

اس حوالے سے ترک وزارت خارجہ نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بیان کوئی قانونی حیثیت رکھتا ہے اور نہ سال 1915ء میں وقوع پذیر ہونے والے اُن واقعات کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق نسل کشی ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button