عراق

جرف النصر میں حشدالشعبی اور داعش دہشت گردوں کے درمیان جھڑپیں

شیعیت نیوز: شمالی عراق میں رضاکار فورس حشدالشعبی اور داعش کے درمیان جھڑپوں کی خبریں ہیں۔ یہ جھڑپیں شمالی بابل میں واقع جرف النصر کے الرویعیہ علاقے میں ہوئی۔

بغداد الیوم کی رپورٹ کے مطابق عراق کی رضاکار فورس حشدالشعبی سے وابستہ ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ یہ جھڑپیں شمالی بابل میں واقع جرف النصر کے الرویعیہ علاقے میں ہوئی ہیں ۔

داعش کے عناصر مذکورہ علاقے میں گھس کر بدامنی پیدا کرنا چاہتے تھے تاہم حشدالشعبی کے جوانوں نے ان کے حملے کو پسپا کردیا۔

جرف النصر بابل ، بغداد اور الانبار صوبوں کے درمیان واقع ایک اسٹریٹیجک علاقہ ہے اور یہاں سے بغداد کے جنوب مغرب سے ہوتے ہوئے کربلائے معلی بھی جایا جا سکتا ہے یہ علاقہ شہر بغداد کے جنوب مغربی سیکورٹی بیلٹ کا ایک حصہ شمار ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بغداد کے کورونا اسپتال میں دھماکہ، 82 مریض جاں بحق

دوسری جانب عراق سے امریکی افواج کے انخلا کا ٹائم ٹیبل مسلح افواج کی فنی کمیٹی طے کرے گی۔

بغداد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق عراق کی مسلح افواج کی جنرل کمان کے ترجمان بریگیڈیئر یحی رسول نے سنیچر کو بتایا کہ ملک سے بیرونی افواج کا انخلا چند مرحلوں میں انجام پائے گا۔

انھوں نے بتایا کہ عراق سے امریکہ اور دیگر ملکوں کی افواج کے انخلا کا ٹائم ٹیبل عراقی فوج کی جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے سربراہ کی صدارت میں فنی کمیٹی طے کرے گی۔

بریگیڈیئر یحی رسول نے کہا کہ عراق میں امریکہ یا کسی بھی دوسرے ملک کی مسلح افواج کی ضرورت نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ عراقی افواج کو دہشت گردوں سے نمٹنے اور ملک میں امن و امان قائم کرنے میں بیرونی افواج کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔

عراق کی مسلح افواج کے ترجمان نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ امریکی فوج کی دہشت گرد مرکزی کمان سینٹ کام کے سربراہ جنرل میک کنزی نے دو دن قبل کہا تھا کہ امریکہ عراق میں اپنے فوجیوں کو اسٹریٹیجک مذاکرات کے تحت باقی رکھے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button