دنیا

امریکی ریاستی دہشتگردی، 15 سالہ سیاہ فام لڑکی کو قتل کردیا

شیعیت نیوز: امریکی ریاست اوہائیو کے شہر کولمبس میں امریکی پولیس نے فائرنگ کرکے 15 سالہ سیاہ فام لڑکی کو ہلاک کردیا ہے، امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہریوں کی ہلاکت کا سلسلہ جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، ریاست اوہائیو کے شہر کولمبس میں پولیس فائرنگ میں 15 سالہ سیاہ فام لڑکی ہلاک ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق سیاہ فام لڑکی کی شناخت ماکھیہ برائنٹ کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق چاقو حملے کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی تھی، پولیس نے واقعہ کی مزید تفصیل فراہم نہیں کی۔

شہر کے میئر نے واقعہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوہائیو بیورو آف کریمنل انویسٹیگیشن نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : سندھ پولیس کی غنڈا گردی عروج پر،معصوم بچوں پر لاٹھی چارج،مظاہرین رکاوٹیں عبور کرکے گورنر ہاؤس پہنچ گئے

دوسری جانب امریکہ میں سیاہ فام جارج فلائیڈ قتل کیس میں سفید فام سابق پولیس آفیسر کو مجرم قرار دے دیا گیا۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق 12 رکنی جیوری نے 45 سالہ سابق پولیس آفیسر ڈیرک چاون کو تینوں الزامات میں مجرم قرار دیا ہے فیصلہ سنانے کے بعد اسے عدالت سے ہی گرفتار کر لیا گیا اور اب اسے کئی سال کی سزا ہو سکتی ہے۔

جارج فلائیڈ قتل کیس کا ٹرائل تین ہفتے جاری رہا، فیصلہ آنے کے بعد عدالت کے باہر لوگوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ’بلیک لائیوز میٹر‘ کے نعرے لگائے۔ نیویارک میں ٹائم اسکوائر پر ریلی نکالی گئی، شرکا نے فیصلے کو تاریخی لمحہ قرار دیا۔ نیویارک کے علاقے بروک لین میں فیصلہ پر مارچ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : یمن: جارح سعودی فوجی اپنے مورچے اور ہتھیار چھوڑ کے فرار

جارج فلائیڈ کے وکیل نے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے فیصلے کو تاریخ میں ٹرننگ پوائنٹ قرار دے دیا۔

واضح رہے کہ سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کے قتل کا واقعہ 25 مئی 2020 میں پیش آیا تھا۔ جس کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار نے فلائیڈ کی گردن کو اپنے گھٹنے سے بہت زور سے دبا رکھا تھا۔

پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق ڈیرک شاوین نے جارج فلوئیڈ کی گردن پر آٹھ منٹ 46 سیکنڈ تک گھٹنے ٹیکے تھے جس کے تقریباً تین منٹ بعد ہی فلائیڈ بے حرکت ہو گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button