اہم ترین خبریںپاکستان

بےروزگارفضل الرحمٰن اور منیب الرحمٰن کی تحریک لبیک کےکاندھےپر موج سواری کی کوشش ناکام

خادم رضوی نے فیض آباد دھرنا دیا,پھر بھی منیب الرحمٰن صاحب ستو پی کر سوتے رہے۔ لیکن جیسے ہی چیئرمین شپ چھنی، ناموس رسالت اور عشق رسولﷺ یاد آ گیا۔

شیعیت نیوز: حالیہ دنوں ملک بھرمیں جاری پرتشدد واقعات ،پولیس اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے درمیان تصادم اور سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد سربراہ جے یوآئی مولانا فضل الرحمٰن اور سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن کی ایک مرتبہ پھر تحریک لبیک کےکاندھےپر موج سواری کی کوشش ناکامی کا شکار ہوگئی ہے ۔

تفصیلات کےمطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ فضل الرحمٰن اور سابق چیئر مین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن نے موجودہ حکومت کی انتقامی کاروائیوںکے غصے میں تحریک لبیک پاکستان کی احتجاجی تحریک کی آڑ میں موج سواری کی بھرپور کوشش کی ۔ دونوں شخصیات نے ٹی ایل پی کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا اور تاجروں، ٹرانسپوٹرز اور شہریوں سے کاروبار زندگی بند رکھنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کا انتشاریا تصادم کی طرف جانا ایسی سنگین غلطی ہوگی جس کا خمیازہ نسلوں کو بھگتنا پڑے گا، علامہ مقصودڈومکی

دوسری جانب مولوی فضل الرحمٰن نےپریس کانفرنس کے دوران کالعدم تحریک لبیک کے قائدین کو ورغلایا کہ اگر وہ اپنے مقتول کارکنوں کی لاشوں کو اسلام آباد لیکر آتے ہیں تو جمعیت علمائے اسلام بھرپور ساتھ دے گی ۔ اقتدار اور اختیار کے مزےختم ہوجانے کے بعد دونوں مولوی حضرات کو ناموس رسالت ؐ یاد آگئی ہے۔لیکن حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد مولانا فضل الرحمٰن اور مفتی منیب الرحمٰن کے ارمانوں پر اُوس پڑ گئی ہے اور دونوں ہاتھ مل رہے ہیں۔

واضح رہے کہ نواز شریف نے ختم نبوت ایکٹ میں ترمیم کی تو منیب الرحمٰن صاحب خاموش تماشائی بنے رہے، کیونکہ اُس وقت رویت ہلال کمیٹی کی چیئرمین شپ کے مزےلوٹ رہے تھے ۔پھر نون لیگ کے دور میں ممتاز قادری کو پھانسی لگائی گئی،لیکن موصوف کا عشق چیئرمین شپ پر غالب نہ آ سکا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان حکومت نےکالعدم تحریک لبیک پاکستان کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

خادم رضوی نے فیض آباد دھرنا دی،پھر بھی منیب الرحمٰن صاحب ستو پی کر سوتے رہے۔ لیکن جیسے ہی چیئرمین شپ چھنی، ناموس رسالت اور عشق رسولﷺ یاد آ گیا۔

محرم الحرام میں شیعہ سنی فسادات کی کوشش اور یزید لعین کی حمایت کے لیئے ملک دشمن قوتوں سے خفیہ فنڈنگ لیکر وطن عزیز کو فرقہ وارانہ تصادم کی آگ میں جھونکنے کا ٹھیکہ بھی اسی مفتی منیب الرحٰمن کے پاس تھا۔

اسی طرح فضل الرحمن اِن تمام مسائل پر کشمیر کمیٹی کی وزارت سنبھال کر خاموش بیٹھے رہے ۔ لیکن آج انہیں بھی راتوں کو نیند نہیں آرہی، ہڑتالیں کروانے پر آگئے، مرنے مٹنے پر تیار ہیں۔

بیشک بے روزگاری اچھے سے اچھے بندے کو بھی شدت پسند بنادیتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button