اہم ترین خبریںپاکستان

جب تک ہمارے پیاروں کو بازیاب نہیں کیا جاتا تب تک مزار قائد پر دھرنا ختم نہیں ہو گا، علامہ احمد اقبال رضوی

انہوں نے کہا کہ شیعہ مسنگ پرسن سے اظہار یکجہتی کیلئے تیسرے مرحلے میں امریکہ، برطانیہ، کنیڈا، سمیت دیگر ممالک میں جلد احتجاج کا آغاز کیا جائے گا

شیعیت نیوز: جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی،علامہ امین شہیدی اور دیگر مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان المبارک سے قبل لاپتا افراد کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔ جبری گمشدگی کے شکار آخری فرد کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔جب تک ہمارے پیاروں کو بازیاب نہیں کیا جاتا تب تک مزار قائد پر دھرنا ختم نہیں ہو گا۔16 اپریل تک بازیابی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔حکومتی وعدوں کو عملی شکل میں دیکھنا چاہتے ہیں۔محض طفل تسلیوں سے اب کام نہیں چلے گا۔اگر ریاستی اداروں نے روایتی بے حسی کامظاہرہ کرتے ہوئے عہد شکنی کی تو رمضان المبارک کی مختلف مذہبی تقریبات اور تربیتی پروگراموں کا انعقاد بھی دھرنے میں ہو گا۔مزار قائد دھرنے میں شامل جبری گمشدہ افراد کے اہل خانہ میں مختلف بزرگ خواتین و بچے مریض بھی ہیں اگر کسی کی طبیعت یا کوئی نا خشگوا واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج کا فیصلہ کسی عجلت میں نہیں کیا گیا بلکہ حکومت سمیت تمام ذمہ دار ریاستی اداروں کے دروازے کھٹکھٹانے کے بعد حوصلہ افزا جواب نہ ملنے پر کیا گیا ہے۔جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کر کے صدر پاکستان، وزیر اعظم سے ملاقاتیں کی۔ان کی جھوٹی یقین دہانیوں کے باوجود ہم ہمت نہیں ہارے۔شیعہ مسنگ پرسن کے احتجاج کے دوسے مرحلے میں مزار قائد جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پر ملک کے مختلف شہروں میں جاری پر امن احتجاج میں رکاوٹیں ڈالی گئیں۔اسلام آباد پر امن احتجاج میں پولیس گردی کی گئی۔خواتین و بچوں پر تشدد کیا گیا۔ احتجاج کے دوران ہی کوئٹہ اور ملتان سے اہل تشیع افراد کو لاپتہ کیا گیا مذکورہ واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔واقع میں ملوث متعصب افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور وزیر زراعت کاظم میثم کی اہم ملاقات، پولیس بھرتی میں بے ضابطگی کا نوٹس

ان کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی جانب سے اپنی پیاروں کی بازیابی کیلئے عدالتوں میں بیشتر درخواستیں لگی ہوئی ہیں۔ملک بھر سے سیاسی و مذہبی جماعتوں نے شیعہ مسنگ پرسن کے اہل خانہ اورجوائنٹ ایکشن کمیٹی سے بھی اظہار یکجہتی کیا ہے۔ریاستی اداروں کی جانب سے افراد کو جبری گمشدہ کرنا غیر آئینی اور آئین کے آرٹیکل دس کی خلاف ورزی ہے۔ہم محب و طن ہیں لاپتہ افراد کے معاملہ میں قانون اور آئین کی بات کرتے ہیں۔لاپتہ افراد اگر کسی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ شیعہ مسنگ پرسن سے اظہار یکجہتی کیلئے تیسرے مرحلے میں امریکہ، برطانیہ، کنیڈا، سمیت دیگر ممالک میں جلد احتجاج کا آغاز کیا جائے گا۔کانفرنس سے خطاب میں علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے مذہبی جماعتوں اور اہل وطن کو پریشان کیا جارہا ہے۔ہمارا دھرنا ابھی علامتی ہے اگر شیعہ قوم کے صبر کا پیمانا لبیز ہوا تو پھر بات حکومتوں کے جانے تک ہو جائے گی۔ہم محب وطن ہیں ریاست کے ہر اچھے اقدام کی حمایت کرتے ہیں اور کسی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کریں گے جوغیر آئینی اور غیر قانونی ہوں۔

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button