یمن کے صوبے مآرب میں سعودی اتحاد سے وابستہ 22 فوجی ہلاک

شیعیت نیوز: سعودی اتحاد نے صوبے مآرب کے محاذ پر اپنے 22 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ دوسری طرف سعودی اتحاد سے وابستہ مقامی مسلح گروپوں میں شدید لڑائی کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق سعودی اتحاد کو یمنی عوامی تحریک انصاراللہ کے مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مآرب دارالحکومت صنعا سے مغرب کی سمت 120 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ یہ علاقہ تیل کے ذخائر کی وجہ سے بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ یمنی عوامی فورسز اس علاقے کی مکمل آزادی کی کوشش میں ہے اور تازہ جنگ میں اس نے پیش قدمی کرتے ہوئے جنوب مغرب کے کچھ علاقے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
اس بیان کے مطابق 24 گھنٹوں سے زائد عرصے میں سعودی اتحاد سے وابستہ 22 فوجی مارے گئے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں سعودی اتحادی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
صوبے مآرب میں گھمسان کی جنگ اور یمنی فورسز کی پیشقدمی کے سبب سعودی فوجیوں کے حوصلے بری طرح سے پست ہوگئے ہیں اور ان میں محاذ جنگ سے فرار کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : فلسطین میں قانون ساز کونسل کے انتخابات کو سبوتاژ نہ کیا جائے، روسی وزارت خارجہ
بعض باخبر حلقوں نے حال ہی میں تین سعودی فوجیوں کا کورٹ مارشل کئے جانے کی خبروں کی تصدیق کی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے تین سعودی فوجی اہلکاروں کو آل سعود کے دربار سے وابستہ عدالت کے حکم پر سزائے موت دیدی گئی ہے۔
سعودی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ تینوں فوجی سنگین غداری اور دشمن ملک کے ساتھ دوستی کے جرم کے مرتکب پائے گئے تھے جنہیں بقول ان کے منصافہ ٹرائل کے بعد سزائے موت دی گئی ہے۔
دوسری جانب ابوظہبی سے وابستہ عبوری کونسل اور ریاض سے وابستہ مستعفی حکومت کے حامیوں کے درمیان ایک بار پھر شدید لڑائی شروع ہوگئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ متحارب گروپوں کے درمیان اختلافات ختم کرانے کی کوششوں کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت بے حسی کی تصویر بنی ہوئی ہے، اگر یہ لاوا پھٹ پڑا تو حالات کسی کے قابو میں نہیں آسکیں گے، علامہ حسن ظفر نقوی
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران عبوری کونسل سے وابستہ عناصر نے منصور ہادی کی مستعفی حکومت کے حامیوں کے خلاف لڑنے کے مقصد سے بڑی مقدار میں فوجی وسائل المراقشہ اور احور سیکٹر پر بھیجے ہیں۔
دریں اثنا متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لئے کی جانے والی کوششیں بھی لاحاصل رہی ہیں۔
منصور ہادی سے وابستہ عناصر نے المراقشہ پر کنٹرول حاصل کر رکھا ہے جبکہ ان کا رقیب دھڑا اس علاقے سے ان کے فوری انخلاء کا مطالبہ کر رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ منصور ہادی سے وابستہ عناصر نے المراقشہ سے نکلنے سے انکار کردیا ہے۔