دنیا

ایران کا ایٹمی معاملہ حساس مرحلے میں ہے، چینی ترجمان جاؤ لی جیان

شیعیت نیوز: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جاؤ لی جیان نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکہ کو غیر مشروط طور پر ایٹمی معاہدے میں لوٹنا چاہیے اور اسے ایران کے خلاف تمام غیر قانونی پابندیاں ختم کرنی ہی ہوں گی۔

جاؤ لی جیان نے منگل کے روز اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے ویانا میں ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کی نشست کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس وقت ایران کا ایٹمی معاملہ حساس مرحلے میں ہے اور چین، امریکہ کی جانب سے تمام پابندیوں کے خاتمے اور ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے سلسلے میں مذاکرات کے لیے جے سی پی او اے کے مشترکہ کمیشن کی نشستوں کی حمایت کرتا ہے۔

انھوں نے ایٹمی معاہدے کی بحالی کے بارے میں اس کے فریقوں کے درمیان اتفاق رائے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بحران کی اصل وجہ، اس معاہدے سے امریکہ کا یکطرفہ طور پر نکل جانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی عوام کا امریکہ اور آل سعود کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ

جاؤ لی جیان نے کہا کہ امریکہ غیر مشروط طور پر ایٹمی معاہدے میں واپس لوٹے اور ایران کے خلاف عائد تمام غیر قانونی پابندیوں کو ختم کرے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کہا کہ امید ہے کہ ایٹمی معاہدے کے تمام فریق امریکہ سے مطالبہ کریں گے کہ وہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے طے شدہ اقدامات انجام دے، ایران کے ساتھ ہماہنگی کرے اور ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے جلد از جلد قدم اٹھائے۔

دوسری جانب حکومت چین نے بیجنگ کے خلاف امریکہ کے دشمنانہ اقدامات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اردن کی انٹیلی جنس کا اردنی بادشاہ اور ولی عہد کے قتل کے منصوبے کا انکشاف

شین ھوا کی رپورٹ کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے پیر کو چین کے خلاف امریکی پابندیوں اور مداخلتوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ واشنگٹن کے اس طرح کے اقدامات کا بھرپور جواب دے گا۔

وانگ ای نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ چینی عوام ، علاقے اور دنیا کے دیگر ممالک کے مفادات کا احترام کرے۔ چین کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بیجنگ ، برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات کا خیرمقدم کرتا ہے لیکن دنیا کو امریکی سرپرستی اور مداخلتوں کی ضرورت نہیں ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button