امریکہ کی تمام پابندیوں کا خاتمہ ہی ایران کا واضح مؤقف ہے، سید ابراہیم رئيسی

شیعیت نیوز: ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکہ کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا واضح اور اسٹریٹیجک مؤقف، تمام پابندیوں کا خاتمہ ہے۔
سید ابراہیم رئيسی نے اتوار کے روز اپنی ایک تقریر میں قائد انقلاب اسلامی کی جانب سے ایٹمی مسئلے کے سلسلے میں ایران کی اسٹریٹیجی کے تعین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج امریکہ کے سلسلے میں ایران کی واضح اور اسٹریٹیجک پالیسی یہ ہے کہ امریکہ اپنی تمام پابندیوں کو ختم کرے۔
انھوں نے کہا کہ ایران، پہلے پابندیوں کے خاتمے کو پرکھے گا اور اس کے بعد ہی ایٹمی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے گا۔
ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکی ہمیشہ ہی ایرانی قوم کے سلسلے میں سامراجی اہداف کے تحت کام کرتے رہے ہیں اور اگر آج وہ اس رویے کے خاتمے کے دعویدار ہیں تو اس چیز کو عملی میدان میں ثابت ہونا چاہیے۔
رئيسی نے کہا کہ قائد انقلاب اسلامی، قومی عزت و افتخار کے تحفظ کے خواہاں ہیں جسے دشمن پامال کرنا چاہتا ہے لیکن ہمیں اس پالیسی پر عمل کرتے ہوئے دشمن کو اس کے ہدف تک نہیں پہنچنے دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : ایرانی طاقت کا خوف، سعودی عرب نے ایٹمی مذاکرات میں شمولیت کی درخواست کردی
دوسری جانب ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ مذاکرات نہیں کریں گے اور پابندیوں کو ہٹانے سے متعلق امریکی اقدامات اور ان کی دیانتداری کی تصدیق سے متعلق ویانا میں 1+4 گروپ کے ساتھ ہماری بات چیت بالکل تکنیکی ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امورسید عباس عراقچی نے کہا کہ ویانا میں جوائنٹ کمیشن میں ہمارا مؤقف حکومت کی مضبوط پوزیشن کے عین مطابق ہے جسکا رہبر انقلاب اسلامی اور ملک کے عہدیداروں نے بار بار اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویانا میں امریکیوں کے ساتھ ہماری کوئی براہ راست یا بلاواسطہ بات چیت نہیں ہوگی۔ ہم مشترکہ کمیشن اور 1+4 ممالک کے ساتھ بات چیت کر کے جوہری معاہدے میں اپنی واپسی کے لئے اپنی شرائط کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری واپسی کے لیے مطالبہ یہ ہے کہ امریکہ پہلے اپنے وعدوں پر عمل کرے اور عائد تمام پابندیوں کا خاتمہ کرے اور پھر امریکہ کے عملی اقدامات کی تصدیق کے بعد ہم اپنے وعدوں پر عمل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مرحلہ وار تجویز کو قبول نہیں کرتے اور امریکہ کو ٹرمپ کے دور حکومت اوراس کے جانے کے بعد عائد تمام پابندیوں کا خاتمہ کرنا ہوگا اس کے بعد ہم بھی ان کے عملی اقدامات کے بعد اپنے وعدوں کو پورا کریں گے۔