اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

ایسٹر تہوار پر 250 یہودیوں شرپسندوں کےمسجد اقصیٰ پر دھاوے

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز ایسٹر تہوار کی آڑ میں 250  یہودی آبادکاروں نے فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

رپورٹ کےمطابق اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں سوموار کو ایسٹر تہوار کی آڑ میں یہودی آباد کاروں، اور صیہونی انٹیلی جنس حکام سمیت اڑھائی سو سے زائد یہودیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر بے حرمتی کی۔ فول پروف سیکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں نے مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں نے قبلہ اوّل میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ یہودی آباد کار الگ الگ گروپوں کی شکل میں قبلہ اوّل میں داخل ہوئے۔

یہودی آباد کاروں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے والوں میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے جو سنہ 1967ء سے زیرقبضہ مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوتے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے رہے۔

خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کے منظم دھاوؤں کا سلسلہ روز کا معمول بن چکا ہے۔ یہودی انتہا پسند گروپ ہیکل سلیمانی کے مزعومہ دعوے کی آڑ میں مراکشی دوازے سے مسجد اقصیٰ میں جاتے اور باب السلسلہ سے واپس جاتے ہیں۔

دوسری جانب فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمالی شہروں میں مقامی سرکردہ فلسطینی شخصیات نے خبردار کیا ہے کہ یہودی انتہا پسند گروپ سلفیت اور دوسرے شہروں میں فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیاں کرسکتے ہیں۔

یہودی آباد کاری پر نظر رکھنے والے فلسطینی سماجی کارکن غسان دغلس نے ایک بیان میں کہا ہےکہ انہیں ‘تدفیع الثمن’ نامی ایک دہشت گرد گروپ کی طرف سے بالعموم غرب اردن کے تمام شہروں بالخصوص سلفیت اور شمالی شہروں‌میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی اطلاعات ملی ہیں۔

غسان دغلس کا کہنا ہے کہ سلفیت اور اس کے اطراف میں کفر الدیک، دیربلوط، بروقین اور بدیا میں یہودی دہشت گرد سرگرم ہیں۔

غسان دغلس نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں پر مشتمل دہشت گرد گروپ نے شمالی کفرد الدیک میں  ظہر صبح اور خربپہ سویسہ کے مقامات پر گذشتہ اتوار کے روز فلسطینیوں پر حملے کئے۔ ان حملوں میں ایک فلسطینی شہری زخمی ہوگیا۔ اس کے علاوہ انتہا پسند یہودیوں کے مسلح عناصر کو گذشتہ کئی ماہ سے خلہ خسان، مغربی بدیا اور دوسرے مقامات پر دیکھا گیا ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button