مقبوضہ فلسطین

حماس کا ’’ القدس ہماری منزل ہے ‘‘ کے ساتھ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

شیعیت نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے فلسطینی الیکشن کمیشن کو اپنے انتخابی امیدواروں کی فہرست فراہم کردی ہے۔ حماس نے سال 2021ء کے پارلیمانی انتخابات میں ’’ القدس ہماری منزل ہے ‘‘ کے نعرے کے ساتھ حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن خلیل الحیہ نے غزہ میں فلسطینی الیکشن کمیشن میں جماعت کے انتخابی امیدواروں کی فہرست جمع کرائی۔ اس فہرست میں غزہ کی پٹی اور غرب اردن میں پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والے جماعت کے امیدواروں کے نام شامل ہیں۔

اس موقعے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حماس رہنما خلیل الحیہ نے کہا کہ ہم نے ’’ القدس ہماری منزل ہے ‘‘کے  نعرے کے ساتھ اپنی انتخابی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی ہے۔ انتخابی گوشواروں میں‌ حماس کو دسواں نمبر ملا ہے۔

انہوں‌ نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ہمارے امیدوار القدس کو مرکزی عنوان کے طور پر پیش کریں گے۔ ہمارے انتخابی امیدواروں میں ماہرین، دانشور، اسرائیلی دشمن کی جیلوں‌ میں قید کاٹنے والے رہنما شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے منظوری کے بعد فہرست کو عوام کے سامنے پیش کیا جائےگا۔

خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات فلسطینی دھڑوں میں پائے جانے والے اختلافات دور کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کو انسانی مسائل کے حل میں دلچسپی نہیں ہے، محمد عبدالسلام

دوسری جانب فلسطین میں اتحاد برائے سالمیت اور احتساب ’’امان‘‘ نے فلسطین اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ انتخابات سے قبل سرکاری اداروں میں نئی تعیناتیاں اور عہدوں پر ترقیاتی کا سلسلہ بند کریں۔

تفصیلات کے مطابق امان اتحاد کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابات سے قبل اداروں کے ڈھانچے، ریاستی قانونی اداروں اور اثرونفوذ رکھنے والے مراکز میں کسی قسم کی تبدیلی نہ کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سرکاری اداروں کے لیے سرکاری وسائل اور اپنے اثرو رسوخ کو انتخابات کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ فلسطینی اتھارٹی کی یہ آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ سرکاری افسران کو کسی بھی پارٹی کے امیدوار کی حمایت یا مخالفت کی مہم چلانے سے روکے اور انتخابی پروپیگنڈے کے لیے سرکاری وسائل اور اداروں کو استعمال نہ کرے۔

بیان میں کہا گیا ہےکہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی طرف سے حالیہ عرصے میں سرکاری عہدوں پر کی گئی تعیناتیاں ، تقرری اور تبادلے غیر قانونی ہیں۔ اس طرح کے اقدامات سے فلسطین میں انتخابی عمل کی فضا متاثر ہوسکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button