عراق

عراقی افواج داعش کے خلاف جنگ کی پوری توانائی رکھتی ہیں، وزیراعظم مصطفی الکاظمی

شیعیت نیوز: عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی کا کہنا ہے کہ ملک کی مسلح افواج داعش کے خلاف جنگ کی پوری توانائی رکھتی ہیں اور ہمیں غیرملکی فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے بتایا ہے کہ ہماری بری فوج اور فضائیہ نے حال ہی میں صوبہ کرکوک کے کوہستانی علاقوں میں داعش کے خلاف بھرپور کارروائیاں بھی انجام دی ہیں جس کے دوران دہشت گردوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

واضح رہے کہ عراقی عوام اور اس ملک کی سیاسی اور مذہبی جماعتیں ایک عرصے سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

عراقی پارلیمنٹ بھی ایک قرارداد کے ذریعے امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کرچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پورے جزیرہ نمائے عرب میں یمن، میزائلوں کی کوالٹی اور رینج کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے

دوسری جانب عراقی سیکورٹی فورس نے تین صوبوں میں تلاشی کی کارروائی جاری رکھتے ہوئے داعش دہشت گرد گروہ سے وابستہ ہتھیاروں کے کئی گوداموں کا انکشاف کیا ہے۔

شفق نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراقی سیکورٹی فورس نے مختلف صوبوں منجملہ دیالہ، نینوا اور کرکوک میں داعش دہشت گرد گروہ کے ہتھیاروں کے گوداموں کا پتہ لگا کر انھیں تباہ کر دیا۔

برآمد کئے جانے والے ہتھیاروں میں ایس پی جی نائن قسم کے میزائل، ٹینک شکن بارودی سرنگیں، مارٹر گولے اور کیٹیوشا راکٹ شامل ہیں۔دوسری جانب عراقی فضائیہ نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران صوبے صلاح الدین کے علاقے مکیشیفہ اور اس صوبے کے شمالی علاقے میں واقع حمرین کی پہاڑیوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

ابھی ممکنہ نقصان کے بارے میں رپورٹ نہیں ملی ہے۔

عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے اعلان کے باوجود اس گروہ کے کچھ بچے ہوئے عناصر مختلف علاقوں میں روپوش ہیں جو موقع ملنے پر دہشت گردانہ حملہ کر کے عراقی عوام میں دہشت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی، بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے فتوے کے مطابق دو ہزار چودہ میں تشکیل پائی ہے جبکہ دو ہزار سولہ میں عراق کی پارلیمنٹ کے فیصلے کے تحت اس عوامی فورس کو عراق کی مسلح افواج میں شامل کر لیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button