مشرق وسطی

دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ کی شامی حکومت کے کنٹرول والے علاقوں پر گولہ باری

شیعیت نیوز: دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، شام کے کم کشیدگی والے علاقوں پر ایک بار پھر گولہ باری کی ہے۔

شام میں جنگ بندی کی نگرانی کرنے والے روسی مرکز کے مطابق، امریکہ کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ نے پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران چالیس بار کم کشیدگی والے علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ نے صوبہ ادلب پر سولہ بار، لاذقیہ پر سترہ بار، حلب پر پانچ بار اور حماہ پر دو بارگولہ باری کی ہے۔

امریکہ کا حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ شام کے کم کشیدگی والے علاقوں کو مسلسل بمباری اور راکٹ حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔

آستانہ مذاکرات کے تحت صوبہ حلب، ادلب، لاذقیہ، حماہ اور قینطرہ کے علاقے کوشام کے کم کشیدگی والے علاقے قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : کاغذی وعدوں پر اعتبار نہیں، پابندیوں کا عملی خاتمہ اولین شرط ہے، آیت اللہ علی خامنہ ای

دوسری جانب شام کے شہر حلب کے مختلف علاقوں پر ترکی کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے مارٹر گولوں سے کئے جانے والے حملے کے نتیجے میں دسیوں افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔

شام کے شہر حلب کے مختلف علاقوں پر ترکی کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے مارٹر گولوں سے کئے جانے والے حملے کے نتیجے میں دو افراد شہید اور سترہ دیگر زخمی ہو گئے۔

حلب کے ایک فوجی عہدیدار نے بھی اعلان کیا ہے کہ دہشت گردوں نے یہ حملہ فرودوین اور صالحین کے علاقوں پر کیا۔

حلب کے شمالی مضافاتی علاقے الباب کے مرکز میں ہونے والے کار بم دھماکے میں بھی متعدد عام شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کار بم دھماکہ التوحید جامع مسجد کے قریب ہوا جس میں آس پاس کی عمارتوں کو بھی خاصا نقصان پہنچا اور کئی گاڑیوں کو آگ لگ گئی۔

ان ذرائع نے کہا ہے کہ اس دھماکے میں ترکی کے حمایت یافتہ کچھ آلہ کار عناصر بھی ہلاک و زخمی ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button