یمن

امریکہ کے فریب میں نہیں آئیں گے، یمنی سینئر مذاکرات کار

شیعیت نیوز: صنعا کے سینئر مذاکرات کار محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ امریکہ کے فریب میں نہیں آئیں گے، امریکی تجويز یمن کے لئے موجودہ صورتحال سے زیادہ خطرناک ہے۔

محمد عبدالسلام نے جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی تجویز دراصل یمن کو ایک نئے اور خطرناک ترین بحران سے دوچار کرنے کا منصوبہ ہے۔

المسیرہ چینل سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ امریکی تجويز میں محاصرے کے خاتمے اور یمن کے خلاف جارحیت بند کئے جانے کی کوئی بات نہیں کی گئی ہے، بلکہ یہ تجویز سفارتی طریقے سے محاصرے کو جاری رکھنے کا باعث ہوگی۔

سینئر مذاکرات کار محمد عبدالسلام نے بتایا کہ امریکی منصوبے کے تحت صنعا ائیرپورٹ مکمل طور سے سعودی اتحاد کی نگرانی میں کام کرے گا، یعنی ائیرپورٹ کو کب اور کن مقاصد کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے، اور ہوائی جہازوں کو پرواز کے سعودی اتحاد سے اجازت لینا ہوگی، یعنی پرواز کے لئے پرمیشن صنعا سے جاری نہیں کیا جاسکے گا۔

یہ بھی پڑھیں : صوبے مآرب میں واقع جبل مراد کے محاذ پر یمنی فوج کی کامیابیاں

انہوں نے کہا کہ اگر امریکی حکام یمن کے خلاف جنگ اور محاصرہ ختم کرنے میں سنجیدہ ہیں تو ٹھوس بنیادوں پر یہ کام کریں، ہم اسی صورت میں امریکہ کے اقدام کا خیر مقدم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی نمائندہ آئے اور اقوام متحدہ سے بھی کم قدر و قیمت کا منصوبہ پیش کرے، ہم ہرگز قبول نہیں کریں گے جو منصوبہ امریکہ نے پیش کیا ہے، وہ یمن کو موجودہ صورتحال سے زیادہ خطرناک صورتحال سے دوچار کردے گا۔

عبدالسلام نے مزید کہا کہ یمن کے دشمن جو کچھ جنگ اور تباہی کے ذریعے حاصل نہیں کرسکے ہیں اب اسے مذاکرت اور بات چیت کے ذریعے حاصل نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھے برسوں کے دوران محاصرہ اور بمباری کا عمل ایک دن کے لئے بھی متوقف نہیں ہوا ہے۔ امریکہ اس حوالے سے کیا کرنا چاہتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جنگ کے خاتمے کے لئے جو شرائط پیش کی ہیں، ان سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ امریکی حکام پوری ڈھٹائی کے ساتھ محاصرے اور جارحیت کی حمایت کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button