دنیا

میانمار میں عوامی مظاہرے پر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 9 افراد ہلاک

شیعیت نیوز: میانمار میں فوج کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے خلاف عوامی مظاہرے جاری ہے۔ مظاہرین پر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 9 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔

میانمار کی فوج نے مظاہرین اور عام شہریوں پر جنگی ہتھیاروں کا استعمال شروع کردیا ہے۔

برلن میں انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مہلک ہتھیاروں کے استعمال کا پتا عوامی مظاہروں کی 55 ویڈیوز دیکھنے کے بعد لگایا گیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے طاقت کے استعمال کو قتل وغارت گری قرار دے دیا۔ سلامتی کونسل نے بھی مظاہرین پر تشدد کی مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید سلیمانی کے شاگرد امریکہ کی ہڈیوں کو چکنا چور کردیں گے، جنرل اسماعیل قاآنی

میانمار فوج کا کہنا ہے آنگ سان سوچی نے ینگون کے وزیراعلیٰ سے غیر قانونی طور پر 6 لاکھ ڈالر اور 11 کلو سے زیادہ سونا وصول کیا ہے ۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ینگون میں فوجی بغاوت کے خلاف عوامی مظاہرے کرنے والے افراد پر پولیس کی فائرنگ سے مزید 9 افراد ہلاک ہوگئے۔

ینگون کے وسطی علاقے میائنگ میں 6 افراد ہلاک ہوئے اور شمالی ضلع داگون میں ایک شخص مارا گيا جبکہ مندالے میں بھی دوران علاج ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔

ادھر برطانیہ کے سرکاری میڈیا نے میانمار کے پولیس افسران کے حوالے سے کہا ہے کہ فوج کی حکم عدولی کے خوف سے اہلکار ملک سے فرار ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ یکم فروری کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار میں 60 سے زائد مظاہرین ہلاک اور 2 ہزار سے زائد حراست میں لیے جاچکے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے شروع میں میانمار کی فوج نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے فوجی کودتا کردی اور میانمار کے صدر اور حکمراں جماعت کی رہنما سوچی سمیت اس ملک کے کئی اعلی عہدیداروں کو حراست میں لے لیا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button