ایران

پوپ فرانسس کے پوری سلامتی کے ساتھ عراق پہنچنے کا سہرا شہید سلیمانی کے سر ہے، ایران

شیعیت نیوز: عالمی امور میں ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے معاون خصوصی نے کہا ہے کہ شہید جنرل سلیمانی کی جانفشانیوں کے بغیر پوپ فرانسس پوری سلامتی کے ساتھ عراق نہیں پہنچ سکتے تھے۔

امیر عبداللہیان نے جمعے کے روز ایک ٹویٹ کیا کہ پوپ فرانسس بغداد پہنچ گئے۔ ابو مہدی المہندس، جنرل سلیمانی اور خطے اور عراق میں دہشت گردی اور داعش کے خلاف جدوجہد کے شہداء کی جانفشانیوں کے بغیر آج ویٹیکن کے پاپائے اعظم امن و سلامتی کے ساتھ عراق میں داخل نہیں ہو پاتے۔

انھوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا ہے کہ عراق میں وائٹ ہاؤس کی مداخلت اور امریکی فوجیوں کی موجودگي بدستور بدامنی کا سبب ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر کے کیتھولک عیسائيوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس جمعے کے روز ایک چار روزہ دورے پر عراق پہنچے ہیں۔ ان کا دورہ انتہائی شدید سیکورٹی انتظامات اور بغداد میں آمد و رفت پر پابندی کے درمیان انجام پایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق: نجف اشرف میں پوپ فرانسس کی آیت اللہ سید علی سیستانی سے ملاقات

دوسری جانب ایران کے خلاف صیہونیوں کے جھوٹے پروپگنڈے کا مقصد عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے خلیج عمان میں صیہونی حکومت کے جہاز پر حملہ کرنے کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دنیا کو خود ساختہ اسرائیلی ریاست کے اس طرح کے اقدامات کی بابت خبردار کیا ہے۔

مجید تخت روانچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتھونیو گوتریش اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ کو لکھے گئے ایک خط میں اسرائیل کی خوساختہ ریاست کے اس الزام کو کہ خلیج عمان میں اسرائیلی جہاز پر حالیہ حملے کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہےمسترد کردیا۔

مجید تخت روانچی نے کہا کہ اس حملے کی خصوصیات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ حملے ان آلہ کاروں کے ذریعہ کئے گئے جو اپنی غلط پالیسیوں اور ناجائز اہداف کے درپے رہتے ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا کہ ایران کے خلاف بے بنیاد الزام لگانے سے تل ابیب کا مقصد خطے میں اسرائیل کے جنگی جرائم سے رائےعامہ کی توجہ منحرف کرنا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی برادری کی جانب سے مقبوضہ فلسطین ميں خودساختہ اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔ امریکہ نے صیہونیوں کے جنگی جرائم سے متعلق تحقیقات کئے جانے کی مخالفت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button