ایران

عالمی انسانی حقوق عدالت میں مغربی ممالک ہی مرکزی ملزم ہے، علامہ ابراہیم رئیسی

شیعیت نیوز: ایرانی عدلیہ کے سربراہ علامہ ابراہیم رئیسی نے دفاع مقدس کے دوران مغربی ممالک کی حمایت کے ساتھ صدام کے جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق عدالت میں مغرب ممالک ہی مرکزی ملزم ہے۔

یہ بات علامہ ابراہیم رئیسی نے جمعرات کے روز ایرانی صوبے آذربائیجان مغربی کے شہر سردشت میں کیمیائی بمباری سے معذور افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے اس تناظر میں ایران کے خلاف مغربی ممالک کے ساتھ تعاون میں عائد جنگ کے دوران شکست خوردہ صدام حکومت کے کیمیائی بمباری جرائم کی طرف اشارہ کیا۔

علامہ رئیسی نے کہا کہ وہ ممالک جنہوں نے بے گناہ لوگوں کے خلاف اس کے کیمیائی حملوں کے دوران صدام کی حکومت کی حمایت کی ، اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہونے پر ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم انسانی حقوق کے مسائل پر پراسیکیوٹر کے مؤقف پر کھڑے ہیں ، جب کہ صوبے کردستان سمیت سردشت اور دیگر ایرانی شہروں کے عوام کے خلاف ان وحشیانہ جرائم میں ملوث ہونے کے لئے مغرب کٹہرے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی ، شہداء کے اہل خانہ کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں تاکہ عہدیداروں کو اپنی توانائیاں ان عزیزوں کی تائید میں لگائیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران ایٹمی معاہدے پر مذاکرات نہیں کرے گا، جواد ظریف

دوسری جانب ایران کی فضائیہ کے کمانڈر نے کہا ہے کہ بم اور میزائل جیسے ہتھیار اور جنگی سازوسامان حمل کرنے کی صلاحیت کا حامل کمان بائیس ڈرون طیارہ جلد ہی ایران کی فضائیہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔

بریگیڈیئر جنرل عزیز نصیر زادہ نے کہا کہ کمان بائیس ڈرون طیارے کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ بم اور میزائل جیسے اسلحے اور مختلف قسم کے جنگی سازوسامان لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ وقت کے اعتبار سے اس ڈرون طیارے کی پرواز کے دورانیہ کے پیش نظر، جو تقریبا چوبیس گھنٹے ہے، اسے مختلف فوجی و جنگی امور میں بھرپور طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے امریکی و صیہونی ذرائع ابلاغ کی جانب سے ایسے ڈرون طیارے کی تیاری کے بارے میں ایران کی عدم صلاحیت سے متعلق پروپیگنڈے کے بارے میں کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکی و صیہونی، اس بت کو بخوبی جانتے ہیں کہ دفاعی شعبے میں ایران کی توانائی کتنی ہے اور انھوں نے ایران کی اس توانائی کا بارہا اعتراف بھی کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دفاعی شعبے میں دشمن پہلے منفی پروپیگنڈہ کرتا ہے مگر عملی میدان میں اس توانائی کا مشاہدہ کر کے ایران کی اس صلاحیت کا اعتراف بھی کرتا ہے اور ایسا کئی بار ہو چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button