دنیا

افغانستان: عالم دین اور تین خواتین صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ

شیعیت نیوز: افغانستان کے شہر جلال آباد میں نامعلوم افراد نے تین خواتین صحافیوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔ ننگرہار کے مقامی اسپتال کے ترجمان ظاہر عدیل نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

سائٹ نامی انٹیلیجنس گروپ کے مطابق داعش نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے ان خواتین کو نشانہ بنایا۔ تاہم گرفتار حملہ آور نے طالبان سے تعلق کا اعتراف کیا ہے۔

نجی ٹی وی کے ڈائریکٹر نیوز زلمے لطیفی کا کہنا ہے کہ تینوں خواتین کو اس قت نشانہ بنایا گیا جب وہ ٹی وی اسٹیشن سے گھروں کو جارہی تھیں، خواتین پیدل تھیں اس لئے انہیں آسانی سے نشانہ بنالیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : افغان صو بے ننگرہار میں داعش کا شیعہ ہزارہ مزدوروں پر حملہ، 7افراد بےدردی سے شہید کردیئےگئے

ننگرہار پولیس کے سربراہ جمعہ ہمت کے مطابق خواتین صحافیوں کو دو علیحدہ حملوں میں نشانہ بنایا گیا، حملے کے بعد ایک حملہ آور کو فرار ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا، اور اس نے خواتین کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ طالبان کے ترجمان نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

دوسری جانب نامعلوم مسلح افراد نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک عالم دین کو گولیاں ماردیں جس سے ان کی موت واقع ہوگئی۔

کابل پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں مولوی فیض محمد فائض جان بحق ہوگئے۔

بتایا جاتا ہے کہ مولوی فیض محمد فائض قندوز علماء کونسل کے صدر تھے اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں جس کے بعد وہ کابل منتقل ہوگئے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ افغاستان صوبے ننگر ہار کے بعض علاقے داعش اور طالبان کے کنٹرول میں ہیں جس کے سبب اس صوبے میں شدید بدامنی پائی جاتی ہے جبکہ امریکی فوج بھی افغانستان کی بدامنی کو مزید ہوا دینے کی کوشش کررہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button