دنیا

اسرائیلی جوہری پلانٹ دیمونا میں وسیع پیمانے پر تعمیراتی کام کا انکشاف

شیعیت نیوز: ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے جوہری پلانٹ دیمونا میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام کا آغاز کیا ہے۔

مصنوعی سیاروں سے لی جانے والی تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ اسرائیل سنہ 48 کے مقبوضہ  فلسطین میں واقع دیمونا جوہری ری ایکٹر میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام کر رہا ہے۔

جمعرات کوعبرانی اخبار ہارٹز نے اس تعمیر کو حالیہ دہائیوں میں ری ایکٹر کا سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ قرار دیا ہے۔

تصویروں میں فٹبال گراؤنڈ  کے سائزایک میدان دکھایا گیا ہے۔ امکان ہے کہ اس گہرائی میں ایک کثیر منزلہ عمارت تعمیر کی جا رہی ہے۔ دیمونا شہر کے قریب واقع ریگستان میں نیوکلیئر ریسرچ برائے شمعون پیریز سنٹر میں پرانے ری ایکٹر  چند میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

اخبار نے اطلاع دی ہے کہ یہ سہولت پہلے ہی کئی دہائیوں پرانی زیرزمین لیبارٹریوں کا گھر ہے جو اسرائیل کے جوہری بم پروگرام کے لیے ہتھیاروں سے متعلق گریڈ پلوٹونیم کے حصول کے لیے ری ایکٹر کی سلاخوں کو دوبارہ تیار کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاک بھارت جنگ بندی مثبت پیش رفت ہے، انتونیو گویٹریس

اخبار نے کہا کہ تعمیر کی وجہ واضح نہیں ہے جبکہ اسرائیلی حکومت ان تازہ تعمیرات کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کرتی ہے۔

دیمونا جوہری تحقیق کے ری ایکٹر میں تعمیراتی کام کا انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ’’تل ابیب‘‘ ایران کو جوہری پروگرام کے خلاف دنیا کو اکسا رہا ہے۔

اگرچہ ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو اپنی جوہری تنصیبات کا دورہ کرنے کی اجازت دیتا ہے لیکن اسرائیل ایسا نہیں کرتا ہے۔

ماہرین نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انکشاف کریں کہ اس کے ’’خفیہ جوہری ری ایکٹرز‘‘ میں کیا ہو رہا ہے۔

واشنگٹن سوسائٹی برائے نیوکلیئر آرمز کنٹرول کے ایک ماہر نے کہا کہ اسرائیلی حکومت جو کچھ کررہی ہے وہ کچھ ہے جسے تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسرائیلی قبضہ ان چار ممالک میں سے ایک ہے جس نے بھارت ، پاکستان اور شمالی کوریا کے ساتھ ساتھ ، جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں  جس نے اکیسویں صدی کے پہلے عشرے میں معاہدہ چھوڑ دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button