سعودی عرب

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان حیران اور الجھن کا شکار

شیعیت نیوز: سعودی دربار کے ایک باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ محمد بن سلمان امریکی حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پران سے رابطہ منقطع کیے جانے کو لے کر حیران اور الجھن کا شکار ہیں ۔

سعودی وکی لیکس نیوز ویب سائٹ کے مطابق آل سعود دربار کے ایک باخبر ذرائع نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے امریکی حکومت سے سرکاری طور پر منقطع ہونے کے بعد ان کے متنازعہ رد عمل کی اطلاع دی جس میں کہا گیا ہے کہ بن سلمان حیران اور الجھن کا شکار ہیں۔

سعودی نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی سفارتی ذرائع نے یہ بھی کہا کہ وہ دن گذرگئے جب بن سلمان وائٹ ہاؤس سے براہ راست رابطہ کیا کرتے تھے۔

نیوز ذرائع نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس سے باہر کیے جانے کے بعد سعودی ولی عہد شہزادہ نے اپنے آپ کو الگ تھلگ محسوس کیا اور اپنی قریبی افراد سے کہا کہ انہیں واشنگٹن کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کا خوف وہراس ہے، یہی وجہ ہے کہ بن سلمان کو خدشہ ہے کہ اب سعودی عرب کی بادشاہی کے تخت پر بیٹھنے کے لئے واشنگٹن اپنے حریف شہزادوں کی حمایت کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں : ذکر اہل بیتؑ سےنفرت، آل سعود نے نوحہ خواں کو پھانسی پر چڑھا دیا

ادھر وائٹ ہاؤس نےبھی کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن سعودی ولی عہد شہزادہ کے ذریعہ نہیں بلکہ سعودی شاہ سلمان بن عبد العزیز کے توسط سے سعودی عرب سے بات چیت کریں گے۔

واضح رہےکہ کہا جاتا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان گہری دوستی تھی جس کا لحاظ رکھتے ہوئے انھوں نے بن سلمان کو جمال خاشقجی کے قتل کا ملزم ہونے سے بھی بچا لیا جبکہ پوری دنیا چلاتی رہی کہ سعودی صحافی کو بن سلمان کے حکم سے قتل کیا گیا ہے ،اس سے بھی بڑھ کر سی آئی نے اس سلسلہ میں تحقیق بھی کی جس کو ٹرمپ نے منظر عام پر آنے ہی نہیں دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button