ایران

یورپی ممالک کو مشترکہ ایٹمی معاہدے کی حفاظت کے لئے عملی قدم اٹھاناچاہیے، روحانی

شیعیت نیوز: ایران کے صدر حسن روحانی نے یورپی ممالک کو مشترکہ ایٹمی معاہدے میں ان کے وعدوں کی یاد دلاتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی ممالک کو مشترکہ ایٹمی معاہدے کی حفاظت کے لئے عملی قدم اٹھاناچاہیے۔

صدر حسن روحانی نے جرمن چانسلرانگلا مرکل کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ سکیورٹی کونسل کی منظور شدہ سند اور ایران اور 6 عالمی ممالک کی طولانی گفتگو کا نتیجہ ہے جس کا دائرہ کار مشخص اور جو ناقابل تغییر ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کا جاری رہنا اور متعلقہ ممالک کی طرف سے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں کئے گئے وعدوں پر عمل نہ کرنا اس معاہدے کی روح کے منافی ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ اس معاہدے کے تحفظ کا واحد راستہ ایران کے خلاف امریکی غیرقانونی پابندیوں کا خاتمہ اور پھر اس کے بعد اس معاہدے میں امریکی واپسی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : قاسم سلیمانی اور فخری زادہ کا قتل ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے، جنرل امیر حاتمی

انہوں نے کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ میں منظور کیے گئے قانون کے مطابق ایرانی حکومت کو پابندیوں کی عدم منسوخی اور دیگر فریقین کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنے کے مقابلے میں اپنے جوہری وعدوں میں مزید کمی لانی چاہیے تا ہم اگر پابندیوں کا خاتمہ ہوجائے تو ہم بھی بھر پور طریقے سے اپنے جوہری وعدوں پر عمل کریں گے۔

صدر روحانی نے خطے میں امن و استحکام کی اہمیت اور غیر ملکیوں کی موجودگی اور دہشت گردی کے پھیلاؤ سے پیدا ہونے والے بحرانوں کا ذکر کرتے ہوئے دہشت گردی کے پھیلاؤ کو خطے کے ماضی، حال اور مستقبل کا سب سے اہم چیلنج قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ امن اور سلامتی کی فراہمی اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا واحد راستہ، تمام ملکوں کے درمیان تعمیری تعاون ہے۔

صدر حسن روحانی نے جرمنی اور ایران کے تاریخي تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

اس ٹیلیفونی گفتگو میں جرمنی کی چانسلر انگلا مرکل نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی بقا کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے اور اس کی بقا اہم ہے۔ جرمن چانسلر نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ پر بھی تاکید کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button