مقبوضہ فلسطین

خلیجی ممالک میں یہودیوں کی نمائندہ تنظیم قائم، حماس کی شدید تنقید

شیعیت نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے اسرائیلی وزارت خارجہ کے اس اعلان کو مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خلیجی ممالک کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد ان ممالک میں قیام پذیر یہودیوں کی نمائندہ تنظیم قائم کی جا رہی ہے۔

حماس کے بیرون ملک مقیم شعبہ اطلاعات کے انچار رافت مرہ نے ایک بیان میں‌کہا کہ خلیجی ممالک میں یہودی تنظیم کے قیام سے خطے میں صیہونی توسیع پسندی ، اثرو نفوذ، سیکیورٹی اور سماجی بدامنی میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک میں یہودی تنظیم کا قیام صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے شکست خوردہ فیصلے میں ایک اور شکست ہے اور اس کے نتیجے میں قضیہ فلسطین اور فلسطینی قوم کے حقوق کو غیرمعمولی نقصان پہنچے گا۔

رافت مرہ نے کہا کہ خلیجی عرب ممالک میں یہودی تنظیم کے قیام کے لیے جو جواز اور دلائل پیش کیے جا رہے ہیں وہ دھوکے کے سوا کچھ نہیں۔ خطے میں صیہونیوں‌ کا تخریبی کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مزاحمتی قوتوں کا غزہ کو کورونا ویکسین کی فراہمی کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ

دوسری جانب گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی ایک چھاپہ مار کارروائی میں فلسطینی پارلیمنٹ کے منتخب رکن یاسر منصور کی گرفتاری پر فلسطینی قانون ساز کونسل اور اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

حماس اور فلسطینی پارلیمنٹ نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ یاسر منصور کی گرفتاری اسرائیلی فوج کے ہاتھوں منتخب رکن پارلیمنٹ کے اغوا کی منظم کوشش ہے۔

حماس نے رکن پارلیمنٹ کی یاسر منصور کی فوری رہائی پر زور دیتے ہوئے عالمی اداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ اسرائیل پر تمام زیرحراست فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالے۔

خیال رہے کہ فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن یاسر منصور کو غرب اردن کے شمالی علاقے نابلس میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لے لیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button