سعودی عرب

سعودی اتحاد کے ترجمان نے جوکر کہے جانے والے صدام کے فوجی ترجمان کی یاد دلا دی

شیعیت نیوز: سعودی اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی نے یمنیوں کے تابڑ توڑ جوابی حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں غیر قانونی جبکہ چھے برسوں سے یمن پر جاری اپنی جارحیت کو مکمل طور پر بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں قرار دیا!

بریگیڈیر ترکی المالکی نے اس کے ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ 345 سے زیادہ بیلسٹک میزائلوں اور 515 ڈرونز حملوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ ان حملوں میں ہوئے نقصانات کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر اپنے اس دعوے کو دھرایا کہ یمن کی فورسز خودکش ڈرونز کے ذریعے شہریوں کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔

سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے یمنیوں کے جوابی حملوں کو غیر انسانی اور عالمی قوانین کے منافی قرار دیتے ہوئے اس بات کا بھی دعوی کیا کہ گزشتہ چار دنوں میں سعودی اتحاد کے حملوں میں 700 یمنی جاں بحق ہوئے ہیں، اور اس دوران تمام بین الاقوامی قوانین کا لحاظ رکھتے ہوئے یہ کاروائیاں کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کے بحران کا واحد حل بات چیت میں مضمر ہے، عبداللہ المعلمی

دفاعی امور کے ماہرین اور صحافتی حلقے، سعودی اتحاد کے ترجمان بریگیڈیر ترکی المالکی کے اس قسم کے دعوؤں کو سنہ 90 عشرے میں خلیج فارس میں تیل کی پہلی جنگ میں صدام کے فوجی ترجمان کے سے مشابہ سمجھتے ہیں، جو اپنے بے بنیاد دعوؤں کے باعث میڈیا والوں کے لئے فوجی ترجمان سے زيادہ جوکر کے طور پر معروف ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ چھے سال کے تباہ کن حملوں اور یمن کی سویلین تنصیبات کو ملبے کا ڈھیر بنانے کے بعد اب سعودی اتحاد کو یمنیوں کے ہر حملے کے بعد بین الاقوامی قوانین یاد آنے لگے ہیں، حتی انہوں نے یہ بھی کہنا شروع کر دیا ہے کہ سعودی اتحاد یمن پر حملوں میں بین الاقوامی قوانین کا لحاظ رکھتا ہے اور یمن پر ان کی جارحیت مکمل طور پر قانونی ہے!

متعلقہ مضامین

Back to top button