مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں میں متعدد فلسطینی گرفتار

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں مختلف علاقوں پر چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران متعدد شہریوں کو حراست میں لے لیا۔ اس کےعلاوہ جنین سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ایک رہنما کو حراست میں لے لیا گیا۔

بیت لحم میں اسرائیلی فوج نے مصطفیٰ دمیسہ اور اسلام سبطین کے گھروں پر چھاپے کے بعد ان کو حراست میں لے لیا گیا۔

اس کے علاوہ صیہونی فوج نے دھیشہ مہاجر کیمپ پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں کیمپ کے داخلی راستے پر جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس دوران ایک 17 سالہ نوجوان کو پائوں میں گولی لگنے کی وجہ سے زخم آگیا جس کے نتیجے میں اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

جنین میں اسرائیلی فوج کے خصوصی یونٹ نے قیس حمدان اور نبیل جرار کے گھروں پر چھاپہ مارنے اور تلاشی کے بعد دونوں نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی صدر جو بائیڈن پر بھروسہ کرنا ایک سراب ہے، مصطفی البرغوثی

اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے حماس کے رہنما خالد الحاج کو ان کے گھر سےحراست میں لے لیا۔

رام اللہ میں صیہونی فوج نے محمد البرغوثی اور ساری البرغوثی کو بھی حراست میں لے لیا۔ جبکہ الخلیل میں تین نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ۔

دوسری جانب حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں جماعت کی قیادت کو گرفتار کرنے اور ظالمانہ مہمات جاری رکھے ہوئےہے تاکہ فلسطینی قومی مفاہمتی کوششوں کو تباہ کیا جاسکے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی چھاپہ مار کارروائیوں اور قائدین کی گرفتاریوں کے باوجود حماس قومی مصالحت کے عزم پر قائم ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران جماعت کےایک سرکردہ رہنما خالد الحاج کو گرفتار کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ لبنان کے میزائل حملے اور اسرائیل کی دفاعی طاقت کو ختم کر سکتے ہیں

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے حماس رہنماؤں کی گرفتاریوں کا مقصد فلسطینی قوتوں میں اتحاد اور یکجہتی کی کوششوں کو نقصان پہنچانا ہے۔ اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں اور رہنماؤں کی گرفتاریوں کے باوجود قومی وحدت ہماری پہلی ترجیح ہے۔

حماس نے غرب اردن میں اپنے رہنما خالد الحاج کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز گرفتار ہونے والے رہنما خالد الحاج 10 سال تک اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ ان کی گرفتاری ایک ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی ہے جب وہ غرب اردن میں فلسطینی مصالحت کے لیے دوسری جماعتوں کی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button