دنیا

انسداد کرونا میں برطانوی حکومت کی بے بسی

شیعیت نیوز: ایک طرف کورونا وائرس اور دوسری طرف اقتصادی بحران سے روبرو برطانوی حکومت کے وزیر اعظم بوریس جانسن نے کہا ہے کہ ملک کو بند کرنا عملی طور پر ممکن نہیں ہے۔

برطانوی حکومت کے وزیراعظم بوریس جانسن نے کہا ہے کہ ملک میں ادویات اور کھانے کی بڑی مقدار درآمد کئے جانے کے پیش نظر برطانیہ کی سرحدیں مکمل طور پر بند کرنا عملی طور پر ممکن نہیں ہے۔ بوریس جانسن نے کہا کہ وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لئے حکومت نے پہلے ہی سفری پابندیاں سخت کر دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوویڈ ہاٹ اسپاٹس سے آنے والے لوگوں کے لئے قرنطینہ ہوٹلوں کے لئے ان کا منصوبہ آگے بڑھے گا، تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوا کہ ایک ہفتہ قبل جس منصوبہ کا اعلان کیا گیا تھا، اس پر عمل درآمد کب شروع ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وائرس کی نئی شکل کی ملک میں آمد روکنے کے لئے سفری پابندی پر انحصار نہیں کیا جانا چاہئے۔

برطانیہ نے گزشتہ ماہ بین الاقوامی سفر کے قوانین سخت کر دیئے تھے، جس کا مطلب یہ ہے کہ برطانیہ واپس آنے پر تمام مسافروں کو 10 دن کے لئے آئیسولیشن میں رہنا ہوگا۔ جانسن کا کہنا تھا کہ ملک کو بند کرنا عملی طور پر ممکن نہیں ہے۔

وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس نے بھی حکومت کے اس فیصلے کا دفاع کیا کہ ہوٹل کی قرنطینہ پالیسی کا دائرہ تمام ممالک سے آنے والوں تک نہیں بڑھایا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل: حیفا شہر میں کیمیکل مواد کے کارخانے کے نزدیک شدید دھماکہ

دوسری جانب برطانیہ نے یورپی یونین سے شمالی آئرلینڈ کی بندرگاہوں پر چیکنگ سے متعلق معاملات کا نوٹس لئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

برطانوی حکومت کے وزیر اعظم بوریس جانسن نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ بریگزٹ کے بعد شمالی آئرلینڈ کی بندرگاہوں پر چیکنگ کے حوالے سے تنازعہ طے کرانے کیلئے فوری کارروائی کرے۔

برطانیہ نے یورپی کمیشن کو خط لکھا ہے جس میں یورپی یونین سے کہا گیا ہے کہ وہ وقتی طور پر قواعد کے نفاذ میں نرمی کریں اور 2023 کے اوائل تک بتدریج ان کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے لیکن شمالی آئر لینڈ کی فرسٹ منسٹر آرلین فاسٹر نے کہا ہے کہ وہ مسئلے کا دیرپا، قابل عمل اور پائیدار حل چاہتی ہیں۔

برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے آرٹیکل 16 کے تحت یورپی یونین اور برطانیہ کو معاہدے کے ان نکات کو معطل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جن کی وجہ سے اقتصادی، سماجی یا ماحولیاتی سطح پر دشواریوں کا سامنا ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button