یمن

حضرت فاطمہ زہرا (س) کی ولادت کے دن کو ’’ مومنہ خاتون‘‘ کا نام دیا جانا چاہیے، الحوثی

شیعیت نیوز: دختر رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کے موقع پر قوم سے اپنے خطاب میں سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا اسلام دشمن قوتیں مومن خواتین کو اسلامی اصولوں، اخلاق اور اقدار سے دور کرنے کی خطرناک سازشوں میں مصروف ہیں۔

المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصاراللہ تحریک کے رہنما نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کے موقع پر یمنی عوام کے نام ایک پیغام جاری کیا۔

عبد المالک بدرالدین الحوثی نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مبارکباد دیتے ہوئے دنیا کی تمام متقی خواتین سے کہاکہ نبی مکرمؐ کی بیٹی کی ولادت کے دن کو ’’عالمی مومنہ خاتون‘‘ کے نام سے منسوب ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہاکہ مریم بنت عمران اور فاطمہ بنت محمد جیسی رول ماڈل خواتین کا وجود خدائے تعالٰی کے نزدیک خواتین کے اعلی مقام کا واضح ثبوت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جنوبی لبنان میں حزب اللہ نے پھر اسرائیلی ڈرون کو نشانہ بنایا

بدرالدین الحوثی نے کہا کہ سب سے خطرناک چیز جس کی تلاش اسلام کے دشمن کررہے ہیں وہ مومن خواتین کا اسلام کے اصول ، اخلاق اور اقدار پرعمل پیرا ہونا ہے ،وہ اس کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انصاراللہ رہنما نے بیان کیاکہ اسلامی امت کے دشمن مسلم معاشرے کو گمراہی میں مبتلا کرنا،ان پر جبر ، ذلت اور تسلط جمانےکا سب سے بڑا طریقہ سمجھتے ہیں،لیکن معاندانہ اور بری کوششوں کا مقابلہ کرنا اور سنجیدگی سے اسلام کے اصولوں کا تحفظ کرنا نیز اسلامی تعلیمات اور اخلاقیات پر عمل پیرا ہونا یہ وہ خصوصیات ہیں جنہوں نے یمنی مسلم کمیونٹی اور اس کی خوبیوں کا تحفظ کیا ہے۔

انصاراللہ کے رہنما نے یمن کے معاشرے کی طاقت اور یکجہتی کے سلسلے میں اپنے ملک کے اسلامی اصولوں پر عمل پیرا ہونے کے عزم کو اچھا ثمر قراردیتے ہوئے کہا کہ یہی وہ چیز ہے جس نے تصادم کے تمام شعبوں میں دشمنوں کا موثر مقابلہ کیا ہے۔

انھوں نے مزیدکہاکہ عقائد کے اصولوں اور الہی تعلیمات پر عمل کرنے کی بنا پر ہمارا معاشرہ بہت قیمتی ہےنیز انھیں اصولوں کی وجہ سے انھوں نے مزاحمت ، استحکام اور یکجہتی میں دنیاکے سامنے مثال قائم کر دی۔

بدرالدین الحوثی نے اس بات پر زور دیا کہ یمنی قوم کے عقائد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی وجہ سے انھوں نے اس سطح پر خدائی تعاون کا لطف اٹھایا ہے ، جس کی وجہ سے وہ چھ سالوں سے تاریخ کے انتہائی شدید جارحیت اور شدید محاصرے کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button