مشرق وسطی

آل خلیفہ کی نمائشی عدالت کی جانب سے بحرینی انقلابیوں کو سزائیں

شیعیت نیوز: آل خلیفہ کی نمائشی عدالت نے 8 بحرینی شہریوں کو امن و امان میں خلل ڈالنے کے بے بنیاد الزامات کے تحت بڑی بڑی سزائیں سنائی ہے۔

الخلیج الجدید کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں آل خلیفہ حکومت کی نمائشی عدالت کی جانب سے بحرینی انقلابیوں کو بے بنیاد الزامات کے تحت موت کی سزا، شہریت منسوخ کردینے کی سزا یا پھر طویل المیعاد قید کی سزا سنائے جانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

آل خلیفہ حکومت کی نمائشی عدالت نے کل 8 بحرینی شہریوں پر امن و امان میں خلل ڈالنے کے بے بنیاد اور من گھڑت الزام کے تحت 15، سال 10 سال، 5 سال اور ایک سال کی سزائیں سنائی ہے۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنطیمیں سیاسی اور سماجی کارکنوں کے خلاف آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ اور تشدد امیز اقدامات پر بحرینی حکام کو بارہا خبردار کرچکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران نے فرانسیسی مطالبے پر سعودی عرب سے متعلق اہم فیصلہ کرلیا

بحرینی عوام فروری دوہزار گیارہ سے اپنے ملک میں جمہوریت اور آزادی کے قیام کے لئے پرامن جد وجہد کر رہے ہیں۔حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔

بحرین میں دوہزار سترہ سے سزائے موت پر عمل درآمد روکے جانے کے باوجود چھے افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔

بحرین کی جیلوں میں قیدیوں کو الیکٹرانک شاک دینے، بری طرح سے قیدیوں کو مارنا، گندی گندی گالیاں دینا، قیدیوں کو پوری طرح برہنہ کر دیتا، عصمت دری، جنسی طور پر ہراساں کرنا، علاج سے محروم رکھنا، زیادہ دنوں تک سونے نہ دینا اور قیدیوں کو قید تنہائی میں بند کرنا، جیسی مختلف قسم کی ایذائیں دی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ بحرین 2011 میں عوامی تحریک کا آغاز ہونے کے بعد سے اس ملک میں تقریبا 5000 ہزار افراد اظہار آزادی بیان کی وجہ سے جیل میں قید ہیں۔

بحرین کے عوام اپنے ملک میں آزادی، انصاف کے قیام، امتیازات سے دوری اور عوام کی جانب سے منتخب حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن آل خلیفہ حکومت، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مدد سے بحرین میں عوامی تحریک کی سرکوبی کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button