اہم ترین خبریںپاکستان

شام وعراق سے پاکسان واپس آنے والے داعشی دہشت گردوں کی مسلکی شناخت ظاہر کی جائے،پیر معصوم شاہ

دراصل یہ وہی لوگ ہیں جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کو کافر اعظم کہنے والوں کی فکر سے متاثر ہیں

شیعیت نیوز: سربراہ جمعیت علمائے پاکستان (نیازی) قائد اہلسنت پیر معصوم حسین نقوی نے کہا ہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی نے اسلام کو بہت نقصان پہنچایا ہے، رپورٹس کے مطابق داعش کے پانچ سو سے زائد دہشتگرد افغانستان، شام اور عراق میں نام نہاد جہاد کے بعد واپس پنجاب پہنچ چکے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ واپس آنیوالے دہشت گردوں کی مسلکی اور تنظیمی شناخت کے بارے میں قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے۔

ان کاکہنا تھا کہ داعش یزیدی فکر رکھنے والی اور بے گناہوں کو قتل کرنیوالی دہشتگرد تنظیم ہے، جس نے نہ صرف بے گناہ انسانوں کو قتل کیا بلکہ اس دہشتگرد گروہ نے انبیاء علیہم السلام، اہلبیت اطہار ؑاور صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے مزارات کی بے حرمتی کی اور انہیں مسمار بھی کیا، دراصل یہ وہی لوگ ہیں جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کو کافر اعظم کہنے والوں کی فکر سے متاثر ہیں، جنہوں نے پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کی بنیاد رکھی۔

یہ بھی پڑھیں: امن فوج اسرائیلی ریاست کی جانب سے سرحدی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرائے، حسان دیاب

انہوں نے کہا کہ یہ دہشتگرد لشکر جھنگوی، طالبان اور داعش کیساتھ مل کر پاکستان میں دہشتگردی کر رہے ہیں، یہ عناصرنہ صرف عید میلادالنبی اور محرم الحرام کے جلوسوں پر حملوں کے ذمہ دار ہیں، بلکہ مزارات اولیاء اللہ کو بھی نشانہ بناتے رہے ہیں۔ پیر معصوم نقوی نے کہا کہ عالمی دہشتگرد تنظیم نے ہزارہ برادری کے بیگناہوں کو قتل کیا، جس کی فرنچائز پاکستان میں لشکر جھنگوی کے پاس بتائی جاتی ہے، اسی دہشتگرد تنظیم کی حالیہ کارروائی مچھ میں ہوئی جس میں افسوسناک واقعہ میں ہزارہ برادری کے گیارہ مزدوروں کو شہید کیا گیا، مگر افسوس ابھی تک قاتلوں کو بے نقاب نہیں کیا گیا اور نہ ہی میڈیا کی اس پر توجہ رہی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہزارہ برادری کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ریاستی اداروں پر قرض ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوم ولادت حضرت فاطمہ زہراؑ سرکاری سطح پر یوم مادر کے عنوان سے منانے کیلئےقرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش

انہوں نے کہا ہے کہ یہ دہشتگرد اللہ کے عبرتناک عذاب کے مستحق تو ہیں ہی، ریاستی اداروں کی بھی ذمہ داری ہے کہ انہیں بے نقاب کریں اور داعش کی پنجاب سے بھرتی کرنیوالے کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، انہیں کھلی چھٹی دینے کا مطلب ملکی سلامتی سے کھیلنے کے مترادف ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان داعش کا مرکز بن چکا ہے۔ پیر معصوم نقوی نے داعش کیخلاف بھی طالبان جیسا آپریشن کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسندی کا خاتمہ ملکی مفاد میں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button