ایران

ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ شکست کو مت بھولیں، ظریف کا امریکی ہم منصب کو خطاب

شیعیت نیوز: ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ شکست کو کبھی بھی فراموش نہ کریں۔

یہ بات محمد جواد ظریف نے آج بروز جمعرات اپنے ٹوئیٹر پیج پر اپنے امریکی ہم منصب آنتونی بلنکن کو مخاطب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے میں امریکی خلاف ورزی کے باوجود اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکہ نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کر کے ایرانیوں کو خوراک اور ادویات کی منتقلی روک دی ، اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 پر عمل کرنے والوں کی سزا دی۔ جبکہ ایران صرف جوہری معاہدے کے تحت اپنے نقصانات کی تلافی کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آنتونی بلنکن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ اگر ایران جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر مکمل عمل کرے تو تو ، امریکہ بھی یہی کام کرے گا اور اسے طویل المدتی اور مضبوط معاہدے کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

بلنکن نے کہا کہ’’ہم ابھی اس مرحلے میں نہیں پہنچ گئے ہیں اور ایران متعدد شعبوں میں اس معاہدے پر عمل پیرا نہیں ہے۔ انہیں اپنے وعدوں پر واپس جانا چاہیے ، اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ انہوں نے عمل کیا ہے یا نہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں :کیمیکل سے دھماکاخیر مواد اور منشیات بنانے والے2 خطرناک تکفیری طالبان دہشت گرد گرفتار

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے رشیا ٹوڈے سے گفتگو میں امریکی صدر بایڈن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے اور امریکہ کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے امریکہ کی نئی حکومت کی ایران کے متعلق پالیسی کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی خطے کے لئے پالیسیاں تباہ کن ثابت ہوئی ہیں سابق امریکی صدر ٹرمپ اور اس کے پیشرو امریکی صدور کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے علاقائی اور عالمی سطح پر عدم استحکام کا سلسلہ جاری ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے نئے صدر کو امریکہ کی ناکام پالیسیوں پر توجہ مبذول کرنی چاہیے کیونکہ خطے میں امریکہ کی تمام پالیسیاں ناکام ہوچکی ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی بھی ناکام ہوگئی ہے ۔ لہذا امریکہ کی نئی حکومت کو مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کرتے ہوئے ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کو ختم کردینا چاہیے۔ ایران اپنے قومی اور ملکی مفادات پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرےگا۔

انھوں نے کہا کہ اگر یورپی ممالک اور امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں کئے گئے اپنے وعدوں پر عمل کیا تو ایران بھی ماضی کی طرح اس معاہدے پر دوبارہ عمل شروع کردےگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button